ہنگولی ضلع کی 14 ہزار سے زائد خواتین میں کینسر کی علامت، محکمہ صحت میں ہنگامہ برپا

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 10, 2025357 Views


وزیر صحت نے بتایا کہ کینسر کا پتہ لگانے اور فوری علاج کے لیے ہنگولی ضلع کلکٹر نے مہم چلائی تھی۔ انھوں نے کہا کہ کینسر کا علاج کرنے کے لیے دیہی علاقوں میں طبی کیمپ اور اسکریننگ منعقد کی جاتی رہی ہیں۔

کینسر، علامتی تصویر آئی اے این ایسکینسر، علامتی تصویر آئی اے این ایس
کینسر، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

مہاراشٹر کے ہنگولی ضلع کی ہزاروں خواتین میں کینسر کی علامت نظر آنے کے بعد محکمہ صحت میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ’سنجیونی یوجنا‘ کے تحت اسکریننگ میں تقریباً 14.5 ہزار خواتین میں کینسر کی علامت پائی گئی ہے، جس نے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ اس منصوبہ کے تحت 8 مارچ سے اب تک مجموعی طور پر 2.9 لاکھ خواتین کا سروے کیا گیا، جس میں انھیں کینسر کی علامتوں سے متعلق سوالات کے جواب دینے تھے۔

جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کے مطابق 14542 خواتین میں کینسر جیسی علامتیں پائی گئی ہیں۔ جب اسکریننگ اور ٹیسٹ کیے گئے، تو 3 خواتین میں حمل کا کینسر، ایک میں بریسٹ کینسر اور 8 میں منھ کے کینسر کا پتہ چلا۔ یہ جانکاری ریاست کے وزیر صحت پرکاش ابتکر نے جمعرات کو اسمبلی میں دی۔

وزیر صحت نے بتایا کہ کینسر کا پتہ لگنے اور اس کے فوری علاج کے لیے ہنگولی ضلع کلکٹر نے مہم چلائی تھی۔ انھوں نے کہا کہ کینسر کے علاج کے لیے دیہی علاقوں میں طبی کیمپ اور اسکریننگ منعقد کی جاتی ہے۔ حالانکہ خواتین کے لیے الگ سے کینسر ہاسپیٹل قائم کرنے سے متعلق کسی منصوبہ سے وزیر صحت نے انکار کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ضلع اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں علاج سے متعلق سہولیات دستیاب کرائی جاتی ہیں اور ٹاٹا میموریل اسپتال کے کینسر ماہرین ہر ماہ 2 مرتبہ 11 ضلع اسپتالوں کا دورہ کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...