جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی فوج نے ’آپریشن سندور‘ کے ذریعہ پاکستان اور پی او کے میں موجود دہشت گردوں کے کیمپوں پر تابڑ توڑ حملے کیے تھے۔ اس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان مسلسل کشیدگی بنی ہوئی ہے۔ اس درمیان ہندوستان نے ایک بار پھر ایسا فیصلہ کیا ہے جس سے پاکستان کی مشکلیں بڑھنے والی ہیں۔
دراصل ہندوستان نے پاکستانی طیاروں کے لیے اپنے ایئر اسپیس میں داخل ہونے پر لگائی گئی پابندی کی مدت میں توسیع کر دی ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے شہری ہوا بازی مرلی دھر موہول نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرکے فضائی علاقے پر پابندی کو لے کر تازہ جانکاری دی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستانی طیاروں کے لیے ہندوستانی فضائی علاقے میں داخلہ پر پابندی لگانے والے نوٹس ٹو ایئر مین (نوٹم) کو باضابطہ طور پر 23 اگست 2025 تک بڑھا دیا گیا ہے۔ یہ توسیع موجودہ سیکوریٹی پروٹوکال کے مطابق ہے۔
اس درمیان 25-23 جولائی کو ہند-پاک سرحد پر راجستھان میں ہندوستانی فضائیہ کی بڑے پیمانے پر ہونے والی مشق کے لیے بھی نوٹم جاری کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے پاکستان ایئر پورٹ اتھاریٹی (پی اے اے) نے بھی ہندوستانی ایئر لائنس کے کسی بھی شہری یا فوجی طیارہ کو پاکستانی ایئر اسپیس میں داخل ہونے پر لگی روک کو 24 اگست 2025 کی صبح 5.19 بجے تک بڑھا دیا تھا۔
ہندوستانی پابندی کے بعد پاکستانی طیاروں کو لمبے متبادل روٹ کا استعمال کرنا پڑتا ہے، جس کے نتیجہ میں آپریٹنگ اخراجات میں اضافہ اور پرواز کے وقت میں دیر ہوتی ہے۔ یہ قدم خاص طور سے پاکستان کی بین الاقوامی فلائٹس کو متاثر کرتا ہے کیونکہ انہیں ہندوستان کے ایئر اسپیس سے بچنے کے لیے لمبے اور مہنگے راستوں سے سفر کرنا پڑتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔