ہریانہ میں اب آیوشمان کارڈ سے نہیں ہوگا علاج! پرائیویٹ اسپتالوں کو 490 کروڑ کا بقایا نہ ملنے پر آئی ایم اے کا فیصلہ

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 7, 2025362 Views


آئی ایم اے کے فیصلے کے پیش نظر اب ریاست کے 600 سے زائد اور گروگرام کے تقریباً 40 چھوٹے بڑے پرائیویٹ اسپتالوں میں آیوشمان کارڈ والوں کو اب مفت یا رعایتی علاج نہیں مل پائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>آیوشمان یوجنا، تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>آیوشمان یوجنا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

i

user

ہریانہ میں آیوشمان کارڈ والوں کا علاج اب پرائیویٹ اسپتال نہیں کریں گے۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی ہریانہ اکائی نے ریاستی حکومت کے ساتھ بات چیت ناکام ہونے پر یہ فیصلہ لیا ہے۔ آئی ایم اے کے مطابق مرکزی و ریاستی حکومت کے پاس تقریباً 490 کروڑ روپے بقایا ہیں، جن کی ادائیگی پرائیویٹ اسپتالوں کو نہیں ہو پائی ہے۔ آئی ایم اے کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت کی جانب سے گزشتہ بقایا کے متعلق کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں لیا جاتا تب تک آیوشمان کارڈ والوں کا علاج پرائیویٹ اسپتال نہیں کریں گے۔ آئی ایم اے کے فیصلے کے پیش نظر اب ریاست کے 600 سے زائد اور گروگرام کے تقریبا 40 چھوٹے-بڑے پرائیویٹ اسپتالوں میں آیوشمان کارڈ والوں کو اب مفت یا رعایتی علاج نہیں مل پائے گا۔ اس حوالے آئی ایم اے نے اصول و ضوابط بھی جاری کیے ہیں۔

آئی ایم اے نے ایک پریس ریلیز جاری کر اس حوالے سے جانکاری دی ہے۔ بدھ (6 اگست) کو ٹیم آئی ایم اے ہریانہ کی ایک آن لائن میٹنگ محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (اے سی ایس) سدھیر راجپال اور آیوشمان بھارت ہریانہ ہیلتھ اتھارٹی کے افسران کے ساتھ ہوئی۔ آئی ایم اے کی جانب سے اس میٹنگ میں ہرایانہ آئی ایم اے صدر ایم پی جین، آئی پی پی ڈاکٹر اجے مہاجن، ڈاکٹر سنیلا سونی، سکریٹری ڈاکٹر دھیریندر کے سونی اور آیوشمان کمیٹی کے صدر ڈاکٹر سریش اروڑا شامل ہوئے۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ انہیں منگل کو 245 کروڑ روپے ملے ہیں، جن میں سے 175 کروڑ سہ ماہی کے بجٹ کے طور پر ہریانہ حکومت اور 70 کروڑ مرکزی حکومت کے حصے کے ہیں۔ انہوں نے اسے منگل سے ہی ’فرسٹ اِن فرسٹ آؤٹ‘ (ایف آئی ایف او) کے طرز پر تقسیم کرنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت پرائیویٹ اسپتالوں کا تقریباً 490 کروڑ بقایا ہے۔ جب ہم نے اس رقم کو ناکافی بتایا تو انہوں نے کہا کہ وہ 22 اگست کو ہریانہ اسمبلی کے مانسون اجلاس میں ضمنی بجٹ کا مطالبہ رکھیں گے۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ ہم نے ’ایم او یو‘ کی یاد دلاتے ہوئے انہیں تاخیر سے رقم کی ادائیگی پر معاہدہ کے مطابق سود دینے کا مطالبہ کیا، لیکن انہوں نے پھر دہرایا کہ سود سزا کی شکل میں نہیں دی جا سکتی۔ اس بات چیت کے بعد آئی ایم اے ہریانہ نے تمام معاہدہ شدہ اسپتالوں کے ساتھ ای-آن لائن میٹنگ کی۔ بڑے پیمانے پر بات چیت کے بعد سب نے یہ فیصلہ لیا کہ بدھ کی نصف رات سے آیوشمان خدمات کو ملتوی کر دیا جائے۔ ہریانہ میں طویل عرصے سے ’آیوشمان یوجنا‘ کے تحت جن پرائیویٹ اسپتالوں میں لوگوں کا علاج کیا گیا ہے، اس کی رقم اب تک حکومت کی جانب سے ادا نہیں کی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہریانہ میں چلائی جا رہی ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ کو لے کر لوک سبھا میں یکم اگست کو سوال پوچھا گیا، جس پر اس اسکیم کے حوالے سے کئی معلومات سامنے آئی ہیں۔ اس میں مذکور ہے کہ ’وزیر اعظم جن آروگیہ یوجنا‘ کو پوری طرح سے حکومت فنڈ فراہم کرتی ہے۔ اس کی لاگت مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان وزارت مالیات کے ذریعہ وقفہ وقفہ سے جاری موجودہ ہدایات کے مطابق تناسب میں تقسیم کی جاتی ہے اور یہ تناسب 60:40 ہے۔ آیوشمان اسکیم کے لیے ہریانہ حکومت کو مرکزی حکومت نے مالی سال 25-2024 تک 607.73 کروڑ روپے رقم جاری کی ہے۔ لوک سبھا میں ہندوستان کے صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت پرتاپ راؤ جادھو نے بتایا کہ اب تک ہریانہ میں کل 1.35 کروڑ آیوشمان کارڈ بنائے جا چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...