کانگریس لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ بھوپندر سنگھ ہُڈا نے اس تقرری کو لے کر سخت ردِعمل دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ایڈووکیٹ جنرل کے دفتر میں صرف اہل، بے داغ اور دیانت دار افراد کی تقرری ہونی چاہیے۔ ایسے عہدوں پر کسی زیرِ سماعت ملزم کی تقرری ناقابل قبول ہے۔‘‘
یہ تقرری ہریانہ میں حکومت کے کردار، انصاف کی رفتار اور بااثر افراد کی سیاسی رسائی پر نئے سوالات اٹھا رہی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ انصاف کے عمل کو متاثر کر سکتا ہے اور ایک خطرناک روایت قائم کرتا ہے۔