کیا ہے ٹرمپ کا وہ فیصلہ، جس سے 2030 تک 1.4 کروڑ لوگوں کی بوجہ بھوک ہو سکتی ہے موت!

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 1, 2025367 Views


امریکہ کے ذریعہ بیرون ملکی انسانی امداد (یوسیڈ) میں بڑی تخفیف کا فیصلہ دنیا کے کئی غریب اور ترقی پذیر ممالک کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپڈونلڈ ٹرمپ
ڈونلڈ ٹرمپ
user

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ایسا فیصلہ لیا ہے جس سے 2030 تک 1.4 کروڑ لوگوں کی بھوک کے سبب موت واقع ہونے کا اندیشہ ہے۔ دراصل ٹرمپ نے بیرون ملکی انسانی امداد میں بھاری تخفیف کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے، جس کے سبب 2030 تک دنیا بھر میں بھوک اور وبا سے 1.4 کروڑ یعنی 14 ملین اضافی اموات ہو سکتی ہیں۔ یہ انکشاف میڈیکل جرنل ’دی لیسنٹ‘ میں شائع ایک تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق اضافی اموات میں سے تیسرا حصہ بچوں کا ہو سکتا ہے، جو غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک میں زیادہ متاثر ہوں گے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مارچ میں جانکاری دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی ترقیاتی امداد ایجنسی یوسیڈ کے 80 فیصد سے زائد منصوبے رد کر دیے ہیں۔ اس رپورٹ کے شریک رائٹر ڈاکٹر ڈیوڈ راسیلا کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر امداد بند ہونا کئی ممالک کے لیے عالمی وبا یا جنگ کے برابر جھٹکا ثابت ہوگا۔ خصوصاً صحت خدمات اور غریب آبادی پر اس کا تباہ کن اثر ہوگا۔

امریکہ کے ذریعہ غیر ملکی انسانی امداد میں زبردست تخفیف کا فیصلہ دنیا کے کئی غریب اور ترقی پذیر ممالک کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ ’دی لیسنٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق اگر 83 فیصد تک امداد میں تخفیف نافذ ہوتا ہے تو 2030 تک 1.4 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی اموات روکی نہیں جا سکیں گی۔ 4.5 ملین یعنی 45 لاکھ سے زیادہ اموات صرف 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی ہوں گی، یعنی ہر سال تقریباً 7 لاکھ معصوموں کی جانیں جا سکتی ہیں۔ محقق ڈیوڈ رسیلا کے مطابق یہ تخفیف 2 دہائیوں کی صحت خدمات میں ہوئی ترقی کو ایک جھٹکے میں روک سکتی ہے، یا الٹا موڑ سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...