کیا پرائیویٹ کالج میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو ملے گا ریزرویشن؟ پارلیمنٹ میں رپورٹ پیش

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 20, 2025371 Views


دگ وجئے سنگھ کی قیادت والی پارلیمانی کمیٹی نے آج جو رپورٹ پیش کی، اس میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور انتہائی پسماندہ طبقات کی نمائندگی بے حد کم ہے۔

<div class="paragraphs"><p>طلبا کی علامتی تصویر</p></div><div class="paragraphs"><p>طلبا کی علامتی تصویر</p></div>

i

user

پرائیویٹ کالج میں درج فہرست ذات (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے ریزرویشن کے بڑھتے مطالبات کے درمیان پارلیمنٹ میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ دگ وجئے سنگھ کی قیادت والی تعلیم سے متعلق ’ٹو پارٹی پارلیمنٹری اسٹینڈنگ کمیٹی‘ نے آج پارلیمنٹ میں پیش کی۔ رپورٹ میں پرائیویٹ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقات کے لیے ریزرویشن کی وکالت کی گئی ہے۔

اس کمیٹی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ درج فہرست ذات کے لیے 15 فیصد، درج فہرست قبائل کے لیے 7.5 فیصد اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے 27 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے والا قانون پاس کرے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل (5)15، جسے منموہن سنگھ کی حکومت نے 2006 میں 93ویں ترمیم میں شامل کیا تھا، وہ حکومت کو پرائیویٹ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور او بی سی کے طلبا کے لیے ریزرویشن لازمی کرنے کا حق دیتا ہے۔

کمیٹی کے ذریعہ دی گئی رپورٹ کے مطابق مئی 2014 میں پرمتی ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ٹرسٹ بنام یونین آف انڈیا معاملے میں سپریم کورٹ نے آرٹیکل (5)15 کے جواز کو برقرار رکھا تھا۔ اس سے یہ صاف ہو گیا کہ پرائیویٹ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھی ریزرویشن کی اجازت ہے۔ حال میں پارلیمنٹ کے ذریعہ ایسا کوئی قانون پاس نہیں کیا گیا ہے جو آرٹیکل (5)15 کو نافذ کرتا ہو اور پرائیویٹ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے طلبا کے لیے ریزرویشن لازمی کرتا ہو۔

اس رپورٹ میں مزید جانکاری دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کی نمائندگی بے حد کم ہے۔ کمیٹی نے مرکزی حکومت کے ذریعہ منظور شدہ 3 مقبول پرائیویٹ اداروں (آئی او ای) میں اسٹوڈنٹس ڈھانچہ کا مطالعہ کیا، جو اس طرح ہے: 0.89 فیصد درج فہرست ذات کے ہیں، 0.53 فیصد درج فہرست قبائل کے ہیں اور 11.16 فیصد طلبا دیگر پسماندہ طبقات کے ہیں۔

رکن پارلیمنٹ دگ وجئے سنگھ کی قیادت والی کمیٹی کے ذریعہ پیش کردہ اس رپورٹ میں متفقہ طور پر سفارش کی گئی ہے کہ پارلیمنٹ درج فہرست ذاتوں کے لیے 15 فیصد، درج فہرست قبائلیوں کے لیے 7.5 فیصد اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے 27 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے والا قانون پاس کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ تعلمی اداروں میں ریزرویشن سے متعلق درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے جائز مطالبات کو اب نظر انداز کرنا ممکن نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...