کیا بہار میں ووٹر لسٹ رویژن کو لے کر بی جے پی بیک فٹ پر آ گئی ہے؟

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 10, 2025358 Views


ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، ووٹر لسٹ میں ترمیم کو لے کر بہار میں بی جے پی بیک فٹ پر آ گئی ہے۔ بی جے پی کے لیے سروے کرنے والی ٹیم کے ایک ممبرنے دی نیو انڈین ایکسپریس کو بتایا، ‘جب ہم لوگوں کو کال کرتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ وہ بی جے پی سے کیا امید رکھتے ہیں، تو زیادہ تر لوگ ووٹر لسٹ میں ترمیم کو لے کر بی جے پی کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے اپلوڈ کی گئی ایک تصویر

نئی دہلی: اب تک کی میڈیا میں آ رہی خبریں  اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ بہار اسمبلی انتخابات سے عین قبل ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ، جو غریبوں اور پسماندہ طبقات کو حق رائے دہی سے محروم کر سکتا ہے اور ان کو ‘غیر ملکی‘ قرار دیا جا سکتا ہے، حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو انتخابی فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

تاہم، اب ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی خود اس معاملے پر بیک فٹ پر آ گئی ہے ۔

دی نیو انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ، بی جے پی کی اندرونی پری پول سروے ٹیموں کو عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ لوگ ووٹر لسٹ سے اپنےنام نکالے جانے کے خدشات کا اظہار کر تے ہوئے  بی جے پی سے ناراض ہیں۔

رپورٹ میں بی جے پی کے لیے سروے کرنے والی ٹیم کے ایک ممبر کے حوالے سے کہا گیا ہے، ‘جب ہم لوگوں کو کال کرتے ہیں اور ان سے پوچھتے ہیں کہ وہ بی جے پی سے کیا امید رکھتے ہیں اور وہ لوگوں کے خوابوں کو پورا کرنے میں بی جے پی کی کس طرح مدد کریں گے، تو زیادہ تر لوگ ووٹر لسٹ میں ترمیم کو لے کر بی جے پی کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کرتے ہیں۔

ٹیم کے ایک اور ممبر نے اخبار کو بتایا، ‘ہم 10 سے جن 6-7لوگوں سے بات کرتے ہیں، وہ کھل کر بی جے پی کے تئیں اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں۔’

بتادیں کہ بہار میں بی جے پی اور جے ڈی یو کچھ دیگر پارٹیوں کے ساتھ مل کر نتیش کمار کی قیادت میں حکومت چلا رہی ہے۔

رپورٹ میں حاجی پور کے ایک ووٹر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ان کے خاندان کے نام ووٹر لسٹ میں کئی دہائیوں سے درج ہیں لیکن اب ‘بی جے پی کے کہنے پر الیکشن کمیشن جو ووٹر لسٹ میں  ترمیم کروا رہا ہے، اس  میں ہم سے شہریت کا ثبوت مانگا جا رہا ہے۔’

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نئے قدم کے بعد بی جے پی کے پرانے حامیوں کو بھی پارٹی کے تئیں اپنی وفاداری کے بارے میں دوبارہ سوچنے پر مجبورہونا پڑ رہا ہے۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ اس عمل کی وجہ سے خود بی جے پی کے بہت سے ووٹر پولنگ بوتھ سے باہر ہو سکتے ہیں۔

بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، ‘یقین کریں یا نہ کریں، لیکن تقریباً 15-20 فیصد بی جے پی اور 10-15 فیصد جے ڈی یو ووٹر اس بار ووٹ نہیں ڈال سکیں گے کیونکہ ان کے پاس ضروری دستاویز نہیں ہیں۔ اگرچہ ان کے پاس آدھار اور ووٹر آئی ڈی ہے، لیکن اس نئی ترمیم میں انہیں قبول نہیں کیا جا رہا ہے۔’

قابل ذکر ہے کہ بدھ (9 جولائی) کو بائیں بازو کی جماعتوں، کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد نے اس ترمیمی عمل کے خلاف بہار بند کی کال دی تھی۔



0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...