نیشنل کانفرنس کے صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھ کے روز فلم سازوں پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری زبان میں معیاری فلمیں بنائیں تاکہ وادی کی قدرتی خوبصورتی، ثقافتی ورثے اور مقامی فنکاروں کی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بات سری نگر میں کشمیری اور کنڑ زبان میں بنائی گئی پہلی فلم ’ہرمُکھ‘ کے پریمیئر کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہی۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے فلم میں شامل اداکاروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کشمیری زبان میں فلمیں بنانے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ کشمیری نوجوان فنکاروں کو مقامی سطح پر ہی بہتر مواقع میسر آ سکیں۔ انہوں نے کہا،’یہ ایک خوش آئند آغاز ہے۔ ہماری زبان میں فلمیں بننی چاہییں، جیسے تمل ناڈو، آندھرا پردیش، مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں میں اپنی زبان کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ کشمیری زبان میں بننے والی فلمیں نہ صرف مقامی سطح پر دیکھی جائیں گی بلکہ دیگر زبانوں میں ڈب کر انہیں دنیا بھر میں بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔‘
فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر میں بے پناہ فنی صلاحیت موجود ہے لیکن مناسب پلیٹ فارم نہ ہونے کی وجہ سے اکثر مقامی فنکاروں کو دیگر ریاستوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری وادی خوبصورت ہے، ہمارے لوگ باصلاحیت ہیں، اگر ہمیں معیاری سنیما کی سمت قدم بڑھانے کا موقع دیا جائے تو ہم عالمی سطح پر اپنی شناخت بنا سکتے ہیں۔
‘ہرمُکھ’ فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے امید ظاہر کی کہ یہ فلم جلد عالمی اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر بھی دستیاب ہوگی۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ کشمیری فنکاروں کو اب موقع مل رہا ہے۔ یہ فلم ایک مثال ہے کہ کشمیر کا سنیما اب بدل رہا ہے اور معیاری سطح کی تخلیقات ممکن ہو رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ’ہرمُکھ‘ پہلی کشمیری-کنڑا زبان کی فلم ہے جس کی عکس بندی جزوی طور پر وادی کشمیر میں کی گئی ہے اور اس میں مقامی فنکاروں نے نمایاں کردار ادا کیے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔