چین- ہندوستان تعلقات کے فروغ کے لیے سرحدی علاقوں میں امن ضروری: جے شنکر

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 19, 2025371 Views


جے شنکر نے کہا کہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کو واضح اور تعمیری انداز اپنانا ہوگا اور باہمی احترام اور حساسیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

i

user

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو کہا کہ ہندوستان اور چین اب مشکل مرحلے کے بعد دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور چین کے تعلقات میں پیش رفت کے لیے ضروری ہے کہ مل جل کر کام کرتے ہوئے سرحدی علاقوں میں امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کو واضح اور تعمیری انداز اپنانا ہوگا اور باہمی احترام اور حساسیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ جے شنکر دارالحکومت میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ ایک میٹنگ میں اپنا ابتدائی کلمات دے رہے تھے جو ہندوستان کے دورے پر ہیں۔

جے شنکر نے چین کے وزیر خارجہ سے گزشتہ ماہ اپنے دورہ چین کے دوران ان کے ساتھ اٹھائے گئے کچھ مخصوص خدشات کا بھی ذکر کیا جس میں سرحدی علاقوں میں کشیدگی میں کمی کا مسئلہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا، “آپ کل قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کے ساتھ سرحد سے متعلق مسائل پر بات کریں گے۔ یہ بہت اہم ہے کیونکہ ہمارے تعلقات میں کسی بھی مثبت پیش رفت کی بنیاد (دونوں فریقوں کی) ایک ساتھ کام کرنے اور سرحدی علاقوں میں امن و سکون برقرار رکھنے کی صلاحیت ہے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ کشیدگی میں کمی کا عمل آگے بڑھے‘‘۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور چین کو اپنے تعلقات میں پیش رفت کے لیے “تین باہمی متفقہ اقدار – باہمی احترام، باہمی حساسیت اور باہمی مفاد – کی رہنمائی کرنی چاہیے۔” انہوں نے کہا کہ اختلافات کو تنازعات یا مقابلے میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہئے۔ اکتوبر 2024 میں کازان میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد یہ کسی چینی وزیر کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہے۔ مسٹر وانگ اس ماہ چین میں شروع ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس سے عین قبل وفد کے ساتھ ہندوستان آئے ہیں۔

جے شنکر نے کہا، “ہمارے تعلقات میں ایک مشکل مرحلہ دیکھنے کے بعد، اب دونوں ملک آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے دونوں طرف سے واضح اور تعمیری نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔” انہوں نے وانگ یی اور ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کے درمیان بات چیت کے 24 ویں دور میں ان کے ساتھ آنے والے چینی وفد کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا، “یہ موقع ہمیں اپنے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لینے اور بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ عالمی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے بعض امور پر تبادلہ خیال کرنے کا بھی مناسب وقت ہے۔”

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان ایک منصفانہ، متوازن اور کثیر قطبی عالمی نظام کا خواہاں ہے جس میں کثیر ایشیا بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اصلاح شدہ کثیرالجہتی بھی وقت کی ضرورت ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ماحول میں عالمی معیشت میں استحکام کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے لیے بھی واضح طور پر ضروری ہے۔

جے شنکر نے کہا کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر سے لڑنا ہندوستان کی ایک اور اہم ترجیح ہے۔ انہوں نے اس مسئلہ پر بات کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ “اس میٹنگ میں ہونے والی بات چیت سے ہندوستان اور چین کے درمیان ایک مضبوط، تعاون پر مبنی اور مستقبل کے حوالے سے تعلقات قائم کرنے میں مدد ملے گی جو ہمارے مفادات کو پورا کرے گی اور ہمارے خدشات کو دور کرے گی۔”

ہندوستان کی طرف سے، وزیر خارجہ نے ایس سی او کی تیانجن سربراہی اجلاس کی کامیابی اور اس کے مثبت نتائج اور فیصلوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ آج کی میٹنگ کے ایجنڈے میں دونوں فریقوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی مسائل، یاترا، عوام کے درمیان رابطے، دریائی ڈیٹا کی معلومات کا تبادلہ، سرحدی تجارت، رابطے اور دو طرفہ تبادلے جیسے موضوعات شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Previous Post

Next Post

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...