’’امت شاہ یہاں صرف چھتیس گڑھ کے جَل، جنگل، زمین سے مودی جی کے سرمایہ دار متروں کو کس طرح فائدہ ہو، وہ دیکھنے کے لیے بار بار آ رہے ہیں۔ ہمارے قبائلی بھائی بہنوں کی زندگی کو تباہ کرنے کا کام مودی جی کر رہے ہیں۔ یہاں کے وزیر اعلیٰ تو ایسے ہیں– بیٹھو بولو تو بیٹھتے ہیں، اٹھو بولو تو اٹھتے ہیں۔ جو مودی-شاہ بولتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ یہ چھتیس گڑھ کے وقار پر حملہ ہے۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے چھتیس گڑھ کے رائے پور میں ’کسان، جوان اور آئین بچاؤ ریلی‘ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
کانگریس صدر نے ریلی میں عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’میرا چھتیس گڑھ کی عوام سے ایک خاص رشتہ ہے۔ رائے پور میں میری صدارت میں فروری 2023 میں کانگریس کنونشن ہوا تھا۔ یہاں 15 ہزار نمائندوں نے میرے انتخاب پر اپنی مہر لگائی تھی۔ رائے پور سے سماجی انصاف کا جو نعرہ بلند ہوا، اس نے 2024 میں مودی حکومت کے تکبر کو روکا۔ آئین بدلنے سے متعلق ان کے ارادے پر زبردست چوٹ کی۔ ملک کی عوام نے اپوزیشن کو تاریخی فتح دی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہمارے وزیر اعلیٰ، کارکنان، لیڈران کو ڈرانے کی کوشش کی،ک لیکن چھتیس گڑھ کے لوگ ڈرے نہیں، انھوں نے منھ توڑ جواب دے کر کنونشن کو کامیاب بنایا۔‘‘
سابق وزیر اعظم آنجہانی پنڈت جواہر لال نہرو کو یاد کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’پنڈت نہرو نے آزادی کی جنگ لڑنے کے لیے ’نیشنل ہیرالڈ‘ کی شروعات کی تھی، جسے بعد میں سونیا گاندھی نے شروع کیا تو ان پر بھی فرضی کیس کر دیا، جس کی جانچ میں کچھ نہیں نکلا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس کی بھوپیش بگھیل کی قیادت والی حکومت نے کسانوں، مزدوروں، قبائلیوں اور ہر طبقہ کے لیے کام کیا تھا۔ دھان کا ایم ایس پی بڑھایا، قرض معافی کی، قبائلیوں کو حق دیا، سوامی آتمانند اسکول اور ہاٹ بازار کلینک شروع کیا، خواتین نوجوانوں سے لے کر مقامی ثقافت و تہواروں تک کا دھیان رکھا، لیکن بی جے پی حکومت بنتے ہی اپنے ودوں کو بھول گئی۔ چھتیس گڑھ میں آج کسان سے لے کر نوجوان سبھی دھوکہ محسوس کر رہے ہیں۔‘‘
کچھ اہم حقائق کو پیش کرتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ’’سوال یہ ہے کہ بی جے پی کے لوگ ایسا کیا کر رہے ہیں جس کے لیے 25-2024 اور 26-2025 میں ان کو 37 ہزار کروڑ روپے کا قرض لینا پڑا ہے۔ آبکاری گھوٹالے پر بڑی باتیں بی جے پی نے کی تھی، اب ان کی حکومت میں شراب کی 67 دکانیں مزید کھول دی گئیں۔ ایک طرف شراب کو فروغ دے رہے ہیں، دوسری طرف 10463 اسکولوں کو بند کرنے جا رہے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا نقصان بستر اور سرگوجا کے قبائلی علاقوں میں ہوگا۔ بی جے پی یہی چاہتے ہے کہ غریب، دلت اور قبائلی کے بچے نہ پڑھیں، اور نہ سوال پوچھیں۔‘‘
عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’میں چھتیس گڑھ کی عوام سے اپیل کرتا ہوں، خاموش نہ بیٹھیں۔ اپنے پیارے علاقہ چھتیس گڑھ کو پھر سے ترقی کے راستے پر لے جانے کے لیے میدان میں اتریں۔ اپنے حق اور حقوق کے لیے جنگ لڑنے کا کام کریں۔ اس خوبصورت ریاست کو مفاد پرست سرمایہ کاروں کا چراگاہ نہ بننے دیں۔‘‘ انھوں نے عوام سے یہ بھی اپیل کی کہ ’’چھتیس گڑھ کو بچانے، جمہوریت اور آئین کو بچانے کی اس جنگ میں آپ ہمارا ساتھ دیجیے۔ ہم مل کر اس ریاست کو اور ملک کو مضبوط بنائیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔