نئی دہلی: کانگریس ریاستی صدر دیویندر یادو نے ایک بار پھر بارش کے بعد دہلی میں ہونے والے آبی جماؤ پر بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور سپر سی ایم پرویش ورما کے ذریعہ اقتدار میں آنے کے بعد میڈیا، سوشل میڈیا اور عوامی طور پر سرکاری پروگراموں میں کیے گئے بڑے وعدوں کی قلعی مانسون کی پہلی بارش میں ہی کھل چکی ہے۔ پرویش ورما نے کہا تھا کہ اب دہلی میں سیلاب نہیں آئے گا، لیکن مانسون کے شروعاتی دنوں میں ہی دہلی میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ مانسون کی پہلی بارش میں ہوئے آبی جماؤ کے بعد ہی کانگریس نے کبمھ کرن کی نیند سوئی بی جے پی کو خبردار کیا تھا، لیکن وزیر اعلیٰ اور ان کے وزراء اقتدار کے نشے میں بیان دیتے رہے کہ وقت آنے پر سب ٹھیک ہو جائے گا۔ حالات بہتر ہونے کے بجائے بد سے بدتر ہو گئے ہیں۔ جس تبدیلی کی بات بی جے پی کابینہ نے کی تھی، اس میں تبدیلی تو نہیں ہوئی لیکن حالات مزید خراب ہو چکے ہیں۔
دیویندر یادو کے مطابق دہلی کے لیے نئے ڈرینج کا ماسٹر پلان شیلا دیکشت حکومت نے تیار کیا تھا۔ اس پر دہلی آئی ٹی آئی کی رپورٹ آئے ہوئے 7 سال ہو چکے ہیں جس کو نہ تو کسی حکومت نے نافذ کیا اور نہ ہی بی جے پی کی وزیر اعلیٰ اس پر کوئی نوٹس لے رہی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی، ڈی ڈی اے، دہلی میونسپل کارپوریشن اور سیلاب و محکمہ آبپاشی کے افسران نے دعویٰ کیا تھا کہ نالوں اور نالیوں کے ڈی سلٹنگ کا کام 90-80 فیصد تک مکمل کر لیا ہے۔ لیکن حقیقت میں کوئی کام ہوا ہی نہیں ہے، جس کی سچائی سڑکوں پر اور پلوں کے نیچے ہوئے آبی جماؤ نے بے نقاب کر دیا ہے۔
دیویندر یادو نے مطالبہ کیا کہ دہلی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق گزشتہ اور موجودہ حکومت کی ڈی سلٹنگ کے کام پر آئی تھرڈ پارٹی کی آڈٹ رپورٹ کو عام کیا جانا چاہیے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی میں کوئی فرق نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اقتدار میں رہتے ہوئے سی اے جی کی رپورٹ کبھی عوامی نہیں کی اور اب بی جے پی نے بھی 4 ماہ کی مدت کار میں وہی انداز دکھانا شروع کر دیا ہے۔ ڈی سلٹںگ کی تھرڈ پارٹی آدٹ رپورٹ کو دبائے بیٹھی ہے اور نئے ڈرینج سسٹم کے لیے آئی ٹی آئی کی رپورٹ کو عام نہیں کر رہی ہے۔
کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ دہلی میں ہر سال سیلاب جیسی صورتحال کے لیے پہلے عام آدمی پارٹی اور اب بی جے پی مکمل طور سے ذمہ دار ہے۔ کیونکہ دہلی میں اقتدار تو ضرور تبدیل ہوئی لیکن ٹھیکیدار نہیں بدلے اور افسران بھی وہی ہیں۔ نالوں اور نالیوں سے گاد نکالنے کے لیے ذمہ دار پی ڈبلیو ڈی، ڈی ڈی اے، دہلی میونسپل کارپوریشن، سیلاب و محکمہ آبپاشی میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی وجہ سے یہ ممکن نہیں کہ عوام کو آبی جماؤ سے راحت مل سکے۔ کیونکہ پہلے عام آدمی پارٹی کے لیڈران کو پیسہ کھلاتے تھے اور اب ٹھیکیدار بی جے پی کے لیڈران کا پیٹ بھر رہے ہیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ 15 سالوں میں کانگریس کی حکومت کے دوران آبی جماؤ کا مسئلہ اتنا بڑا نہیں تھا۔ کیونکہ وقت سے قبل ہی گاد نکالنے کا کام مکمل کر لیا جاتا تھا اور دہلی کی بہتری کے لیے 1976 میں بنے ڈرینج سسٹم کو بدلنے کے لیے ڈرینج کا ماسٹر پلان تیار کیا تھا۔ لیکن 11 سال سے عام آدمی پارٹی اور اب بی جے پی حکومت نے ڈرینج سسٹم کو تبدیل کرنے کے لیے کچھ کام نہیں کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔