گروگرام کے سیکٹر-57 علاقے سے جمعرات کو ایک دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے، جس نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔ مبینہ طور پر یہ الزام ہے کہ ریاستی سطح کی ٹینس کھلاڑی رادھیکا کو اس کے اپنے والد دیپک یادو نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ یہ واقعہ صبح 10:30 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب رادھیکا اپنے گھر کی پہلی منزل پر واقع کچن میں کام کر رہی تھی۔
ایف آئی آر میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ ملزم دیپک یادو نے خود گروگرام پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف کیا اور کہا کہ گاؤں کے لوگ اسے اس کی بیٹی کی کمائی پر طعنے دیتے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ وہ لڑکی کی کمائی کھا رہا ہے۔ اس سے دیپک کو گہرا ذہنی صدمہ پہنچا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی رادھیکا ایک بہترین ٹینس کھلاڑی تھی، جس نے کئی بار قومی سطح پر ٹرافی جیتی تھی۔ لیکن کندھے کی چوٹ میں مبتلا ہونے کے بعد وہ کھیل سے دور ہوگئی اور اپنی ٹینس اکیڈمی کھول لی۔
ایف آئی آر کی کاپی کے مطابق دیپک یادو نہ صرف اکیڈمی سے ناراض تھے بلکہ سوشل میڈیا پر ریل بنانے کی رادھیکا کی عادت سے بھی ناراض تھے۔ انہیں لگا کہ یہ سب اس کے خاندان کی عزت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ جب اس نے رادھیکا سے اکیڈمی بند کرنے کو کہا تو رادھیکا نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد دیپک مسلسل ذہنی دباؤ میں رہنے لگے۔
واقعہ کی صبح دیپک نے اپنا لائسنس یافتہ .32 بور کا ریوالور نکالا اور رادھیکا کی کمر کے پیچھے سے تین گولیاں چلائیں جب رادھیکا کچن میں تھی۔ اس وقت گھر کی پہلی منزل پر صرف تین لوگ موجود تھے – دیپک یادو، ان کی بیوی منجو یادو اور بیٹی رادھیکا۔ ایف آئی آر کے مطابق منجو یادو بخار کی وجہ سے اپنے کمرے میں آرام کر رہی تھی اور اس نے صرف گولی چلنے کی آواز سنی۔
گولی چلنے کی آواز سنتے ہی دیپک کے بھائی کلدیپ یادو اور اس کا بیٹا پیوش فوراً موقع پر پہنچے۔ انہوں نے دیکھا کہ رادھیکا کچن میں خون میں لت پت پڑی ہے اور ڈرائنگ روم کی میز پر فائر کے پانچ گولوں کے ساتھ ایک ریوالور اور ایک زندہ کارتوس پڑا ہے۔ رادھیکا کو فوری طور پر ہسپتال سیکٹر-56 لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ شائع خبر کے مطابق رادھیکا کے چچا کلدیپ نے بھی پولیس کے سامنے شبہ ظاہر کیا کہ رادھیکا کا قتل اس کے بھائی نے کیا ہے۔ اس کی شکایت پر پولیس نے دیپک کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے ریوالور اور خون کے نمونے قبضے میں لے لیے اور فنگر پرنٹ ماہرین کی ٹیم کو موقع پر بلایا۔ پوچھ گچھ کے دوران دیپک یادو نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ تاہم ان کی اہلیہ منجو یادو نے بیان دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیمار ہیں اور انہیں کچھ نہیں معلوم کہ یہ سب کیسے ہوا۔ اس نے صرف زبانی کہا کہ وہ نہیں جانتی کہ اس کے شوہر نے اس کی بیٹی کو گولی کیوں ماری، حالانکہ وہ اچھے کردار کی تھی۔
شروع میں خاندان کے لوگوں نے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ رادھیکا نے خود کو گولی مار لی۔ لیکن جب پولیس نے ان سے سختی سے پوچھ گچھ کی اور جائے وقوعہ سے جسمانی شواہد اکٹھے کیے تو دیپک یادو ٹوٹ گیا اور پورے واقعے کی حقیقت کھول دی۔ ملزم دیپک نے بتایا کہ واقعہ کے وقت وہ، رادھیکا اور اس کی بیوی منجو گھر میں موجود تھے، جبکہ اس کا بیٹا جو کہ پراپرٹی ڈیلر ہےوہ دفتر گیا ہوا تھا۔ فی الحال ملزم حراست میں ہے اور رادھیکا کی موت کی تحقیقات جاری ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔