یہ اضافی ٹیرف اس وقت عائد کیا گیا جب وائٹ ہاؤس نے بدھ کو ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اعلان کیا کہ روس سے تیل خریدنے اور اسے کھلے بازار میں فروخت کرنے کی پالیسی امریکہ کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہے، جو روس کی ’مضر سرگرمیوں‘ کو روکنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ امریکی بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان روسی تیل خرید کر منافع کے ساتھ عالمی مارکیٹ میں فروخت کرتا ہے، جس سے روسی معیشت کو فائدہ پہنچتا ہے اور وہ یوکرین میں اپنی جارحیت کو جاری رکھنے کے قابل ہوتا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ نے یہ اضافی 25 فیصد ٹیرف اس مقصد سے عائد کیا ہے کہ دنیا کے ممالک کو روسی معیشت کی مدد سے باز رکھا جا سکے اور روس کی جاری جارحانہ پالیسیوں کے خلاف سخت معاشی نتائج نافذ کیے جائیں۔