مانیکم ٹیگور نے اپنے نوٹس میں لکھا کہ 30 جولائی کو صدر ٹرمپ نے ہندوستان سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے اور اضافی جرمانہ لگانے کا اعلان کیا ہے، جو یکم اگست 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ قدم ہندوستانی معیشت، خاص طور پر برآمدی شعبے، کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
ٹیگور نے اسپیکر لوک سبھا سے درخواست کی کہ ایوان کی معمول کی کارروائی معطل کر کے اس اہم قومی مسئلے پر فوری اور سنجیدہ بحث کی جائے۔ ان کے مطابق، لاکھوں ہندوستانی محنت کش، خاص طور پر ایم ایس ایم ای (ایم ایس ایم ای) سیکٹر میں، اس فیصلے سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’پیداوار میں کمی، آرڈرز کی منسوخی اور بڑے پیمانے پر بیروزگاری کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔‘‘