ٹرمپ نے یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے لیے ’ہندوستان پر پابندیاں‘ لگائیں: وائٹ ہاؤس

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 20, 2025374 Views


یہ تبصرہ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات اور ولادیمیر پوتن کے ساتھ سہ فریقی ملاقات کی یقین دہانی کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

i

user

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یوکرین میں جنگ کو ختم کرنے کے لیے ہندوستان پر ثانوی محصولات سمیت متعدد اقدامات کیے ہیں۔ یہ اعادہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے کہا تھا کہ یوکرین میں جنگ کے دوران ہندوستان نے روسی تیل کی فروخت پر “بہت زیادہ” منافع کمایا، اور ٹرمپ نے کہا کہ نئی دہلی پر ان کی پابندیوں نے شاید روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات میں کردار ادا کیا ہے۔

ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، لیویٹ نے کہا، “صدر نے اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے زبردست عوامی دباؤ ڈالا ہے۔ انہوں نے ایسے اقدامات کیے ہیں جیسا کہ آپ نے ہندوستان پر پابندیاں اور دیگر اقدامات کو بھی دیکھا ہے۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور یوکرین میں جنگ کو جلد از جلد ختم کرنا چاہتے ہیں۔

اس سے قبل منگل کے روز، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی، جس میں انہوں  نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے لیے پوتن کے ساتھ سہ فریقی ملاقات کے لیے کھلے پن کا اشارہ دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کا دن بہت کامیاب رہا، جبکہ زیلنسکی نے نوٹ کیا کہ یہ امریکی صدر کے ساتھ ان کی اب تک کی “بہترین گفتگو” تھی۔

امریکی ٹریژری سکریٹری سکاٹ بیسنٹ نے سی این بی سی سے بات کرتے ہوئے دلیل دی کہ چین پر روس سے تیل خریدنے پر ابھی تک کوئی جرمانہ کیوں نہیں لگایا ، جب کہ ہندوستان کا معاملہ کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاج مختلف ہے کیونکہ ہندوستان تیل کی دوبارہ فروخت سے “منافع” اور “اربوں” کما رہا ہے۔

بیسنٹ نے کہا کہ ہندوستان کے پاس روس سے “1 فیصد سے بھی کم” تیل تھا اور اب یہ 42 فیصد تک ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “ہندوستان  صرف منافع خوری کر رہا ہے، وہ دوبارہ فروخت کر رہے ہیں… انہوں نے 16 بلین کا اضافی منافع کمایا، ہندوستان کے کچھ امیر ترین خاندان۔”بیسنٹ نے مزید کہا، “یہ بالکل الگ چیز ہے۔ ہندوستانی ثالثی، جو سستا تیل خرید رہا ہے اور اسے دوبارہ فروخت کر رہا ہے۔ یہ بالکل ناقابل قبول ہے،”

واضح رہے گزشتہ ہفتے الاسکا میں پوتن کے ساتھ ملاقات سے قبل ٹرمپ نے فاکس نیوز ریڈیو کے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ ہندوستان پر ان کے ‘جرمانے’ نے روسی صدر کو ان سے ملنے پر آمادہ کیا اور کہا کہ “ہر چیز کا اثر ہوتا ہے”۔ اس سے پہلے کہ ٹرمپ نے پہلے اعلان کردہ 25 فیصد پر اضافی 25 فیصد لیوی لگا کر ہندوستان کے ٹیرف کو 50 فیصد تک دوگنا کردیا، انہوں نے کہا کہ ہندوستان روس سے تیل خرید کر “جنگی مشین کو ہوا دے رہا ہے”۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...