ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا، ملائیشیا، بنگلہ دیش سمیت 14 ممالک پر بھاری ٹیکس عائد کئے

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 8, 2025359 Views


امریکی صدر ٹرمپ نے 14 ممالک کو خط لکھ کر ان ممالک کی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس میں جاپان، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، ملائیشیا جیسے ممالک شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے جنوبی کوریا، جاپان، میانمار، لاؤس، جنوبی افریقہ، قازقستان اور ملائیشیا سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیاہے۔ ٹرمپ نے یہ اعلان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کئی پوسٹس کے ذریعے کیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے فیصلے کو امریکہ اور ان ممالک کے درمیان تجارتی خسارے کو کم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ تاہم، ٹرمپ کی جانب سے ‘قبول کریں یا چھوڑ دیں’ کے الٹی میٹم کے ساتھ ان ممالک کو ٹیرف لیٹر جاری کیے گئے ہیں۔ جس کا مقصد مذاکرات میں تیزی لانا اور ٹیرف کے نظام کو آگے بڑھانا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ یہ ٹیرف کی شرحیں تجارتی خسارے کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے درکار شرحوں سے بہت کم ہیں۔ ٹرمپ نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکہ ان ممالک کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ یہ زیادہ منصفانہ اور متوازن ہو۔

ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا، ‘ہمیں ایک طویل عرصے سے جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ نمایاں تجارتی خسارے کا سامنا ہے۔ یہ ٹیرف اس عدم توازن کو درست کرنے کے لیے ایک ابتدائی قدم ہیں، تاکہ امریکی کاروبار اور کارکنوں کو مناسب مواقع مل سکیں۔’

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے جاپان اور جنوبی کوریا پر ٹیرف بم گراتے ہوئے دونوں ممالک کی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد انہوں نے یکے بعد دیگرے خطوط جاری کیے اور پانچ دیگر ممالک کی مصنوعات پر بھی ٹیرف کا اعلان کیا۔

ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا، ملائیشیا، بنگلہ دیش سمیت 14 ممالک پر بھاری ٹیکس عائد کئےٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا، ملائیشیا، بنگلہ دیش سمیت 14 ممالک پر بھاری ٹیکس عائد کئے

ابتدائی طور پر، ٹرمپ نے جاپان اور جنوبی کوریا پر 25-25 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا تھا۔ چند گھنٹوں بعد، اس نے پانچ دیگر ممالک – میانمار، لاؤس، جنوبی افریقہ، قازقستان اور ملائیشیا پر بھی بھاری محصولات کا اعلان کیا۔ اس کے بعد امریکی صدر نے مزید ممالک کے سربراہان مملکت کو خطوط جاری کیے اور ٹیرف کا اعلان کیا، جن میں تیونس، انڈونیشیا، بوسنیا، بنگلہ دیش، سربیا، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔

واضح رہے لیٹر کے حساب سے ان ممالک پر اتنا ٹیکس لگے گا ۔جاپان: 25فیصد ٹیرف، جنوبی کوریا: 25ٖفیصد ٹیرف، میانمار: 40 فیصد ٹیرف، لاؤس: 40 فیصد ٹیرف، ساؤتھ افریقہ: 30 فیصد ٹیرف، قازقستان: 25 فیصد ٹیرف، ملائیشیا: 25 فیصد ٹیرف، تیونس: 25 فیصد ٹیرف، انڈونیشیا: 32 فیصد ٹیرف، بوسنیا 30فیصد ٹیرف ، بنگلہ دیش: 35 فیصد ٹیرف، سربیا: 35 فیصد ٹیرف، کمبوڈیا: 36 فیصد ٹیرف، تھائی لینڈ: 36 فیصد ٹیرف

ٹرمپ نے ان محصولات کے نفاذ کی وجہ بتائی اور کہا کہ یہ اقدامات امریکی معیشت کو مضبوط کرنے اور ملکی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ‘ہم ان ممالک کے ساتھ تجارتی خسارے کو مزید برداشت نہیں کر سکتے جو ہماری منڈیوں کا استحصال کرتے ہیں۔ یہ محصولات نہ صرف ہماری تجارت میں توازن پیدا کریں گے بلکہ امریکی ملازمتوں کو بھی تحفظ فراہم کریں گے۔’

ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ سوشل پلیٹ فارم پر اعلان کیا کہ ٹیرف سلیب یکم اگست سے نافذ العمل ہوں گے اور یہ خطوط پہلے کوریا اور جاپان کو بھیجے جا رہے ہیں۔ ٹرمپ نے جاپانی وزیر اعظم اشیبا شیگیرو اور جنوبی کوریا کے صدر لی جائی میونگ کو بھیجے گئے خطوط کے اسکرین شاٹس شیئر کیے، انہیں ٹیرف کی شرحوں کے نئے سیٹ کو نافذ کرنے کے اپنے اقدام سے آگاہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...