
رندھاوا نے انڈیگو کی غلطی کی طرف بھی واضح اشارہ اپنے بیان میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ انڈیگو کو نومبر ماہ کے آخری ہفتہ میں جب احساس ہوا کہ اس کا سسٹم صحیح طریقے سے کام نہیں کر پا رہا ہے، تو اسے کنٹرول روم کی صلاحیت بڑھانی چاہیے تھی۔ ایسا کیا جاتا تو بحران والی حالت کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اور مسافروں کو ’رئیل ٹائم‘ جانکاری بھی دی جاتی۔ انھوں نے کہا کہ صحیح جانکاری مسافروں کو دی جاتی تو لوگ گھر بیٹھے ہی معلوم کر لیتے کہ فلائٹ کتنی تاخیر سے چل رہی ہے، یا کینسل ہوئی ہے یا نہیں۔ انڈیگو یہ سہولت دینے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی۔






