والدین بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کود کی طرف بھی راغب کریں۔۔۔

AhmadJunaidBlogs & ArticlesJuly 10, 2025371 Views

از قلم۔۔بٹ مدثر ٹنگمرگ بارہمولہ

Ph..9906540348
دنیا میں اگر کہیں کوئی چیز بہت قیمتی ہے وہ علم ہے کیونکہ علم کی وجہ سے ہی انسان نے ترقی کی منزلوں کو چھو لیا ہے جسکی وجہ سے سب سے زیادہ توجہ آجکل علم کی طرف ہی دی جارہی ہے اس طرح سے ہمارے ملک میں بھی سرکار تعلیم کو عام کرنے کیلئے تما م طرح کی سہولیات ہر شہر ہر گاوں میں دستیاب رکھنے کیلئے پوری پوری کوشش کررہی ہے جبکہ تعلیم کو بہت حد تک مفت بھی ہر طرف پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ایسے میں اگر دیکھا جائے تو جموں کشمیر میں بھی جہاں سرکار تعلیم کو عام کرنے کیلئے اس طرح سے کام کررہی ہے تاکہ یہ تعلیم گھر گھر پہنچائی جاسکے جسکی مدد سے ہم یہ اُمید بھی پھر لگا سکتے ہیں کہ تعلیم حاصل کرنے سے ہمارے بچوں کا مستقبل بھی روشن ہوسکتا ہے جو ہر ایک والدین کی چاہت بھی ہوتی ہے اس طرح سے اگر دیکھاجائے تو والدین پر ہی اصل میں بچوں کی ذمہ داری ہوتی ہے جو وہ اُنہیں اچھے راستے پر گامزن کریں گے اگر چہ یہ ایک اچھا بات ہے کہ ہر کوئی والدین اپنے بچوں کو اچھے سے اچھے اسکول یا کالیج میں تعلیم فراہم کرنے کیلئے تمام طرح کی کوشش کرتے ہیں تاہم تعلیم کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی والدین کو ہی خیال رکھنا ہے کہ کیا ہمارے بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ جسمانی ورزش کیلئے بھی کچھ کرتے ہیں کہ نہیں اگر چہ کھیل کود تعلیم کے ساتھ ساتھ بہت ضروری ہے اور تمام اسکولوں میں بچوں کی جسمانی نشہ نما کیلئے ایک فیزکل ٹیچر بھی رکھا جاتا ہے تاہم کچھ والدین ایسے بھی ہیں جو بچوں کی تعلیم پر ہی زیادہ توجہ دیتے ہیں
اور شاید اُنہیں اس بات کی کوئی فکر نہیں ہوتی ہے کہ اُن کے بچوں کی جسمانی نشہ نما کی کتنی اہمیت ہے اگر چہ سرکار ی سطح پر بھی تمام اسکولوں کو ہدایت ہے کہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اُنکی جسمانی نشہ نما کی طرف بھی زیادہ سے زیادہ اور سنجیدگی سے توجہ دی جائے جسکی وجہ سے ہی اسکولوں میں ہمیں فیزکل ٹیچر دیکھنے کو ملتے ہیں تاہم اس بات کی پوری پوری کوشش والدین کی طرف سے بھی ہونی چائے کیونکہ کچھ والدین ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنے بچوں کو صرف کتابی کیڑا ہی بنتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ ایسے والدین بچوں کے ہاتھوں میں کوئی بھی کھیل کا سامان دیکھ کر اپنے بچوں پر بہت غصہ ہوتے ہیں ظاہر سی بات ہے جب اس طرح کی سوچ والدین کی ہو تو کیسے کوئی بچہ اس بات کی جُرت کرے کہ وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیل کود کی طرف توجہ دینے کے بارے میں بھی سوچے اس بات کو ہر ایک والدین کو سنجیدگی سے لینا چائے کہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کو کھیل کود کی طرف راغب کرنا بہت ہی ضروری ہے اور اگر وقت پر ایسا والدین کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو اس کو والدین کی سہی سوچ سے تعبیر کیا جائے گا کیونکہ جن بچوں کی چاہت ہوتی ہے کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کسی بھی طرح کے کھیل کود میں شرکت کریں اُنہیں والدین کی طرف سے اس بات کی اجازت ہونی چائے اور ایسا کرنا اُن کیلئے بے حد لازمی ہے ۔اگر ماہرین کی ہی بات کی جائے اُن کا کہنا ہے کہ بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ جسمانی اور ذہنی طور بہت مضبوط ہونا چائے اور وہ صرف اسی صورت میں ہوسکتا ہے کہ اگر بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کود کی طرف بھی توجہ دیں گے دیکھا جائے تو جس قدر زیادہ بچے کتابوں کی طر ف راغب ہوتے ہیں اُس قدر اُنکے ذہن پر بھی اثر پڑتا ہے اور ذہنی دباو کی وجہ سے بہت سے بچوں کی توجہ پھر دوسری بُرائیوں کی طرف بھی مڑ جاتی ہے اس لئے بہت ضروری ہے کہ بچوں کو تعلیم کی اہمیت سمجھانی چائے تاکہ وہ اپنے روشن مستقبل کیلئے تعلیم کو حاصل کریں جہاں اس طرح کی سوچ بچوں میں پیدا کرنا بے حد ضروری ہے وہی پر کھیل کود کی طرف بھی اپنے بچوں کو راغب کرناوالدین کی بہت بڑی ذمہ داری ہے کیونکہ جب بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت اچھی ہوگی تب ہی بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں بھی کوئی مشکلات پیش نہیں آئیں گی جو اصل میں والدین کی ذمہ داری ہے اگر چہ کسی بھی طرح کے مشکلات کو دور کرتے ہوئے والدین اپنے بچوں کیلئے تمام طرح کی سہولیات بہم رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے بچوں کو بہتر سے بہتر تعلیم دینے کی کوشش کرتے ہیں اُسے دیکھکراس بات کا بھی ہر ایک کو خیال رکھنا چائے کہ بچوں کو کھیل کود کی طرف راغب کرنا بہت ضروری ہے ایک زمانہ ایسا تھا جب کھیل کود کی طرف توجہ دینا بُرا لگتا تھا تاہم آجکل ہمارے نوجوان کھیل کود کو بھی اپنا مستقبل روشن بنانے کیلئے استمال کرتے ہیں کیونکہ ملک کے دوسرے حصوں کی طرح جموں کشمیر میں بھی بہت سارے بچے یا نوجوان ایسے ہیں جنہوں نے کھیلوں کے میدان میں بھی اپنا نام ملکی اور عالمی سطح پر روشن کیا ہوا ہے جبکہ اس بات سے بھی ہمیں انداز ہ ہونا چائے کہ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے حالیہ من کی بات میں جموں کشمیر کے کئی کھلاڑیوں کی بات کی اور کہا کہ اُنہوں نے ملک کا نام اور نام روشن کیا ہے جن پر ہمیں فخر ہونا چائے۔اس لئے لازمی ہے کہ والدین اپنے بچوں کی طرف توجہ دیں اور اُنکی تعلیم کے ساتھ ساتھ اُنہیں کھیل کود کی طرف بھی راغب کریں جبکہ بچوں کیلئے اس طرح سے فکرمند ہونا والدین کی ذمہ داری ہے۔۔۔۔۔۔

0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...