طالبہ کے سوسائیڈ نوٹ میں جن دو اساتذہ کا ذکر ہے، ان کے نام پروفیسر مہندر اور ڈاکٹر شریا (سوسائیڈ نوٹ میں ’شیرگ میم‘) ہیں۔ طالبہ نے لکھا، ’’اگر میری موت ہوتی ہے تو اس کے لیے پی سی پی اور ڈینٹل میٹیریل کے اساتذہ ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے مجھے بار بار ذہنی اذیت دی، میرا مذاق اڑایا اور مجھے احساس دلایا کہ میں ناکام ہوں۔‘‘
طالبہ کی خودکشی کی اطلاع ملتے ہی نالج پارک تھانے کی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ فورینسک ٹیم نے کمرے کی جانچ کی اور شواہد اکھٹے کیے۔ پولیس نے والدین کی شکایت اور سوسائیڈ نوٹ کی بنیاد پر دو اساتذہ کے خلاف بھارتیہ نیائے سمہتا (بی این ایس) کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا۔