نمیشا پریا کو یمن کی عدالت نے 2018 میں قتل کے الزام میں موت کی سزا سنائی تھی، جسے 2023 میں یمن کی سپریم جوڈیشل کونسل نے برقرار رکھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے یمنی بزنس پارٹنر طلال عبدو مہدی کو نشہ آور دوا دے کر پاسپورٹ واپس لینے کی کوشش کی، جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔
گزشتہ ہفتے یمن کے صدر رشاد العلیمی نے سزا پر عمل درآمد کی منظوری دی، جس کے بعد 16 جولائی کو پھانسی کا دن طے کیا گیا لیکن پھانسی سے محض ایک روز قبل، 15 جولائی کی شام جیل حکام کو یمنی اٹارنی جنرل کی ہدایت ملی کہ نمیشا کی سزائے موت کو فی الحال مؤخر کر دیا جائے۔