اسی دن بعد میں وزارتِ خارجہ کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ ’’نمیشا پریا کیس سے متعلق بعض افراد جو اطلاعات دے رہے ہیں وہ غلط ہیں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی خبریں غیر مصدقہ ہیں اور حکومت کے پاس ایسی کسی پیشرفت کی تصدیق موجود نہیں ہے۔
خیال رہے کہ نمیشا پریا کیرالہ سے تعلق رکھنے والی 37 سالہ نرس ہیں جو 2008 میں ملازمت کے لیے یمن گئیں۔ 2015 میں انہوں نے ایک یمنی شہری طلال عبدو مہدی کے ساتھ مل کر ایک میڈیکل کلینک کا انتظام سنبھالا، کیونکہ یمن میں غیر ملکیوں کو اکیلے کلینک چلانے کی اجازت نہیں۔ بعد میں نمیشا نے الزام لگایا کہ مہدی ان پر تشدد کرتا تھا، ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا اور مالی بدعنوانی کی۔