ناقابل تصور تباہی کی یادیں

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 10, 2025379 Views


اس موقع پر “ایسوسی ایٹڈ پریس” نے سُومی تیرو تانِی گوچی کی ہولناک تصاویر دوبارہ شائع کیں — جو 16 سال کی عمر میں شدید جھلس گئے تھے اور ساری زندگی ایٹمی اسلحے کے خاتمے کی مہم چلاتے رہے — یہ تصاویر ایٹمی ہتھیاروں کے جسمانی اور جذباتی اثرات کی ایک شدید یاددہانی ہیں۔ میڈیا کوریج، جیسے کہ “پی بی ایس” کی دستاویزی فلم “ایٹومک پیپل” زندہ بچ جانے والوں کی ہولناک گواہیوں کو اجاگر کرتی ہے — کہ کیسے جسم پگھلے، اسکول گر گئے، اور بستیاں تباہ ہو گئیں — اور 2023 میں اقوام متحدہ میں ایک زندہ بچ جانے والے کے خطاب پر ختم ہوتی ہے، جس میں موجودہ جوہری بحران جیسے یوکرین اور غزہ کی صورتحال سے موازنہ کیا گیا۔

یادیں محفوظ رکھنے کی ضرورت

زندہ بچ جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے — اب یہ تعداد ایک لاکھ سے بھی کم رہ گئی ہے، اور ان کی اوسط عمر 86 سال سے زائد ہو چکی ہے۔ ایسے میں معاشرے ایک بڑے چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں: ان عینی شاہدین کی گواہیوں کو محفوظ رکھنا۔ ڈیجیٹل آرکائیونگ، نوجوانوں کی تربیت، نمائشوں، اور زبانی تاریخ کے پروگرام جیسے اقدامات اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ یادیں فراموشی کے خلاف ایک مضبوط قلعہ بنیں۔ جاپان بھر میں ہیباکوشا نیٹ ورکس اور نوجوانوں کے پروگرام اس جدوجہد میں شامل ہیں تاکہ یہ مشعل بجھنے سے پہلے نئی نسل کے ہاتھوں میں منتقل کی جا سکے۔

0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...