پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن ان کا اچانک استعفیٰ حیرت کا سبب بنا۔ دن میں وہ راجیہ سبھا میں موجود تھے، جہاں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے اور بی جے پی کے لیڈر جے پی نڈا کے درمیان ’آپریشن سندور‘ اور پہلگام حملے پر شدید بحث ہوئی۔ اس دوران دھنکھڑ نے ایوان کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اس حساس مسئلے پر تفصیلی بحث کو یقینی بنائیں گے۔
اسی روز بعد میں انہوں نے اپوزیشن اور حکومت کے اراکین کی ایک مشترکہ میٹنگ بلائی، جس میں مبینہ طور پر حکومتی اراکین شریک نہیں ہوئے۔ شام کو انہوں نے اپنا استعفیٰ پیش کر دیا، جس پر مختلف سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں۔