پریس کانفرنس میں سدرشن ریڈی نے واضح کیا کہ نائب صدر کا منصب ایک آئینی عہدہ ہے، کسی سیاسی جماعت کا نہیں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ انتخاب میری یا کسی جماعت کی جیت یا ہار کا نہیں بلکہ اصولوں اور نظریات کا معاملہ ہے۔ بی جے پی انتخاب کو نظریاتی بنیادوں پر بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انصاف کے حامی ارکان پارلیمان اپنی ضمیر کی آواز پر ووٹ دیں گے۔‘‘
ریڈی نے بتایا کہ انہیں انڈیا اتحاد نے متفقہ طور پر امیدوار بنایا ہے اور وہ مختلف ریاستوں میں اراکین پارلیمان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’میں دہلی میں اروند کیجریوال اور چنئی میں ایم کے اسٹالن سے ملاقات کر چکا ہوں۔ یوپی کے قائدین سے حمایت حاصل کرنے کے لیے لکھنؤ آیا ہوں۔ اکھلیش یادو کی حمایت کے بغیر یہ لڑائی ممکن نہیں تھی۔‘‘