

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں بھارتی اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ راہول گاندھی کو دہلی پولیس نے الیکشن کمیشن کی جانب مارچ کرنے پر حراست میں لے لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راہول گاندھی تقریباً 300 اپوزیشن اراکین کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس سے الیکشن کمیشن کی جانب مارچ کر رہے تھے۔
اس موقع پر راہول گاندھی نے کہا کہ ’یہ سیاسی نہیں، بلکہ آئین کو بچانے کی لڑائی ہے، یہ لڑائی ’ایک آدمی، ایک ووٹ‘ کے اصول کے لیے ہے، ہم ایک صاف اور شفاف ووٹر لسٹ چاہتے ہیں‘۔
انہوں نےکہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ بات نہیں کر سکتے، سچائی ملک کے سامنے ہے۔
مظاہرے کے دوران پولیس نے پریانکا گاندھی، شیو سینا کے رہنما سنجے راوت، ساگرِکا گھوش سمیت کئی دیگر رہنماؤں کو بھی حراست میں لے لیا۔ اپوزیشن اتحاد نے انتخابی فہرست میں مبینہ بے ضابطگیوں اور شفافیت کے فقدان کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
دی فنانشل ایکسپریس کے مطابق جوائنٹ کمشنر آف پولیس دیپک پروہت نے مظاہرین کو حراست میں لینے کی تصدیق کی لیکن تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ انڈیا بلاک کے زیرِ حراست رہنماؤں کو قریبی تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔
دیپک پروہت کا کہنا تھا کہ حزبِ اختلاف کو اس پیمانے کے احتجاج کی پولیس سے اجازت نہیں ملی تھی اور صرف 30 ارکانِ پارلیمنٹ کو الیکشن کمیشن جا کر شکایت درج کرانے کی اجازت دی گئی تھی۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس دیویش کمار مہلا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 30 ارکانِ پارلیمنٹ کو آنے کی اجازت دی تھی، مگر 200 سے زائد ارکان مارچ کرتے ہوئے آگئے، ہم نے کسی بھی ممکنہ امن و امان کی خرابی کو روکنے کے لیے انہیں روکا اور بعد ازاں حراست میں لے لیا، بعض ارکان نے بیریکیڈز پھلانگنے کی کوشش کی، انہیں بھی حراست میں لیا گیا۔
پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر احتجاج کے مقام سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں بڑی تعداد میں سیاست دان اور پارٹی کارکن پلے کارڈز اٹھائے، نعرے لگاتے اور پولیس کی رکاوٹوں کو دھکیلتے دکھائی دیے۔
ایک اور ویڈیو میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو دو پولیس بیریکیڈز پھلانگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے گزشتہ ہفتے بی جے پی پر الیکشن چوری کا الزام عائد کیا تھا۔
راہول گاندھی نے مودی سرکار پر لوک سبھا انتخابات میں 100 نشستوں پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ انتخابی نظام کے بارے میں جب ڈیٹا جاری کریں گے تو یہ ایٹم بم ثابت ہوگا، بھارت کا انتخابی نظام پہلے ہی مر چکا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر نشستیں دھاندلی سے نہ جیتی گئی ہوتیں تو مودی بھارت کا وزیراعظم نہ ہوتا، راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ہم ثابت کریں گے کہ لوک سبھا کا الیکشن کیسے چوری کیا گیا، جس ادارے نے جمہوریت کا دفاع کرنا تھا، وہ خود مودی کے قبضے میں چلا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی نے ووٹ کے ساتھ ساتھ بھارتی عوام کا اعتماد بھی چھین لیا، جو ووٹ بھارتی عوام کا حق تھا، وہ مودی کی ہوسِ اقتدار کی بھینٹ چڑھ گیا۔






