مودی حکومت کے وزرائے مملکت اب بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ہفتہ میں 6 دن دیں گے ڈیوٹی، دی گئی خاص ذمہ داری!

AhmadJunaidJ&K News urduJune 28, 2025360 Views


پیر سے ہفتہ تک روزانہ صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک وزرائے مملکت کی بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ سبھی مرکزی وزرائے مملکت پارٹی لیڈران و کارکنان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایسبی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
user

بی جے پی نے تنظیم کو مضبوطی فراہم کرنے کے لیے ایک خاص منصوبہ تیار کیا ہے۔ پارٹی میں گفت و شنید کا ماحول بہتر ہو اور تبادلہ خیال عام ہو، اس مقصد سے اب بی جے پی ہیڈکوارٹر میں مودی حکومت کے وزرائے مملکت کی ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔ اس نئے قدم کے تحت مودی حکومت کے وزرائے مملکت ہفتہ میں 6 دن صبح سے شام تک ہیڈکوارٹر میں ڈیوٹی دیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزرائے مملکت پیر سے ہفتہ کے روز تک روزانہ صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک بی جے پی ہیڈکوارٹر میں موجود ہوں گے۔ یہ سبھی مرکزی وزراء پارٹی لیڈران اور کارکنان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ تنظیم اور حکومت کے درمیان بہتر تال میل اور بی جے پی کارکنان کی سماعت کا ذمہ ان سبھی وزرائے مملکت کے ذمہ ہوگا۔ مرکزی حکومت کے یہ وزرا بی جے پی تنظیمی انتخاب اور ریاستوں کے انچارج میں پارٹی عہدیداروں کی مصروفیت کا ازالہ بھی کریں گے۔

بتایا جا رہا ہے کہ سبھی وزرائے مملکت ایک ساتھ بی جے پی ہیڈکوارٹر میں نہیں بیٹھیں گے، بلکہ سبھی کے لیے الگ الگ دن متعین ہوگا۔ آج، یعنی 28 جون کو وزیر مملکت برائے ترقیٔ خواتین و اطفال ساوتری ٹھاکر بی جے پی ہیڈکوارٹر میں دن بھر بیٹھیں گی۔ 30 جون کو وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ، یکم جولائی کو وزیر مملکت برائے سڑک ٹرانسپورٹیشن ہرش ملہوترا، 2 جولائی کو وزیر مملکت برائے قابئل درگا داس اوئیکے، 3 جولائی کو وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ایل مروگن، 4 جولائی کو وزیر مملکت برائے کوآپریٹیو کرشن پال گوجر کی بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ڈیوٹی طے کی گئی۔

پارٹی قیادت نے اس قدم سے متعلق کہا ہے کہ یہ پیش قدمی زمینی سطح پر کام کر رہے کارکنان کو براہ راست گفت و شنید کا موقع فراہم کرے گا اور رہنمائی بھی دستیاب کرائے گا۔ اس سے حکومت کے منصوبوں اور پالیسیوں کی سمجھ اور رسائی نیچے تک آسان ہوگی۔ ساتھ ہی تنظیم اور اقتدار کے درمیان بہتر تال میل بھی قائم ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...