‘مودی حکومت غربت و عدم مساوات چھپانے کی کوشش کر رہی ہے‘ کانگریس کا حملہ

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 6, 2025359 Views


کانگریس نے عالمی بینک کی رپورٹ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے حکومت پر زمینی حقائق چھپانے اور اعداد و شمار کو توڑ مروڑ کر مساوات کا جھوٹا دعویٰ کرنے کا الزام لگایا ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

کانگریس نے اتوار (6 جولائی) کو عالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے مرکزی حکومت پر عالمی بینک کی ’ہندوستان کے لیے غربت اور عدم مساوات‘ رپورٹ پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’حکومت اعداد و شمار کو توڑ-مروڑ کر یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ ہندوستانی معاشرہ دنیا کے سب سے زیادہ مساوات پر مبنی معاشروں میں سے ایک ہے۔ یہ دعویٰ نہ صرف چونکانے والا ہے، بلکہ زمینی سچائی سے بالکل برعکس ہے۔‘‘

’ایکس‘ پر کانگریس لیڈر نے اپنے بیان کا ایک پیراگراف شیئر کیا کہ ’’عالمی بینک نے اپریل 2025 میں ہندوستان کے لیے اپنی ’پاورٹی اینڈ ایکویٹی بریف‘ جاری کی تھی۔ لیکن اس کے 3 ماہ بعد مودی حکومت کی تعریف کرنے والوں نے عالمی بینک کے اعداد و شمار کو توڑ-مروڑ کر یہ دعویٰ کرنا شروع کر دیا ہے کہ ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ مساوات پر عمل پیرا ہونے والے معاشروں میں سے ایک ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ’’27 اپریل کو جاری ایک بیان میں ہم نے اس رپورٹ میں عالمی بینک کے ذریعہ اٹھائے گئے کچھ اہم خدشات کی طرف اشارہ کیا تھا۔ یہ خدشات اب بھی متعلقہ ہیں اور رپورٹ پر کسی بھی سنجیدہ بحث کے لیے ان پہلوؤں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

کانگریس راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ ہندوستان میں تنخواہوں کی عدم مساوات بہت زیادہ ہے۔ 24-2023 میں اوپر کے 10 فیصد لوگوں کی اوسط کمائی نیچے کے 10 فیصد لوگوں کے مقابلے میں 13 گنا زیادہ تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ حکومتی اعداد و شمار میں خامیاں غربت اور عدم مساوات کی حقیقی صورتحال کو چھپا سکتی ہے، جو غربت کے نئے معیارات کے استعمال کرنے پر مزید بدتر ہو سکتی ہے۔ ہندوستان میں ابھی غربت کی شرح 28.1 فیصد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...