منگولیا میں خسرہ بے قابو، 10 ہزار سے زائد کیسز، اسکول کے بچے سب سے زیادہ متاثر

AhmadJunaidJ&K News urduJune 28, 2025359 Views


منگولیا میں خسرے کے کیسز 10000 سے تجاوز کر گئے ہیں، زیادہ تر متاثرین اسکول جانے والے بچے ہیں۔ حکام نے والدین سے بچوں کو مکمل ویکسین دلوانے کی اپیل کی ہے

<div class="paragraphs"><p>خسرہ کا ٹیکہ / تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>خسرہ کا ٹیکہ / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

خسرہ کا ٹیکہ /تصویر آئی اے این ایس

user

اولان باتور: منگولیا میں خسرے کا پھیلاؤ تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ نیشنل سینٹر فار کمیونی کیبل ڈیزیز (این سی سی ڈی) کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں خسرے کے مزید 232 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 10065 ہو چکی ہے۔

تاہم صحتیابی کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے، اور 260 مریض صحت یاب ہوئے، جس کے بعد کل ریکوری کی تعداد 8405 ہو گئی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ حالیہ کیسز میں اکثریت اسکول جانے والے بچوں کی ہے، جنہیں خسرے کی صرف ایک خوراک ملی تھی۔ اسی بنا پر این سی سی ڈی نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو خسرے کی مکمل دو خوراکیں دلوانا یقینی بنائیں تاکہ وہ اس مہلک مرض سے محفوظ رہ سکیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، خسرہ ایک انتہائی متعدی وائرس ہے جو کھانسی، چھینک یا سانس کے ذریعے تیزی سے پھیلتی ہے۔ یہ بیماری نہ صرف بچوں بلکہ ہر اس شخص کو لاحق ہو سکتی ہے جسے ویکسین نہ دی گئی ہو یا جس کی قوت مدافعت کمزور ہو۔ خسرے کی علامات میں تیز بخار، مسلسل کھانسی، نزلہ اور جسم پر سرخ دھبے شامل ہوتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ خسرے سے بچاؤ کا سب سے مؤثر طریقہ ویکسینیشن ہے، جو نہ صرف محفوظ ہے بلکہ وائرس سے لڑنے میں انتہائی مددگار بھی ہے۔ سنہ 1963 میں جب خسرے کی ویکسین متعارف کروائی گئی، اس سے قبل ہر دو سے تین سال بعد خسرے کی وبا آتی تھی جس میں تقریباً 26 لاکھ افراد جاں بحق ہو جاتے تھے۔ اگرچہ آج محفوظ اور سستی ویکسین دستیاب ہے، پھر بھی 2023 میں خسرے سے دنیا بھر میں تقریباً 107500 اموات ہوئیں، جن میں اکثریت پانچ سال سے کم عمر بچوں کی تھی۔

منگولیا میں خسرے کے زیادہ تر کیسز ان علاقوں میں رپورٹ ہوئے ہیں جہاں طبی سہولیات ناکافی ہیں۔ این سی سی ڈی نے متنبہ کیا ہے کہ جن بچوں اور حاملہ خواتین کو ویکسین نہیں لگی، وہ سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ویکسینیشن مہم کو تیزی سے پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ اس وبا پر قابو پایا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...