دہلی واقع منڈولی جیل میں اس وقت افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا جب پتہ چلا کہ قیدی گینگسٹر سلمان تیاگی نے مبینہ طور پر خودکشی کر اپنی جان دے دی۔ اس کی لاش جیل کے اندر پھندے سے لٹکی ہوئی ملی، جس نے پولیس محکمہ کی نیند اڑا کر رکھ دی ہے۔ سلمان تیاگی مغربی اتر پردیش کا بڑا گینگسٹر تصور کیا جاتا تھا۔ وہ نیرج بوانا اور لارنس بشنوئی کے لیے کام کر چکا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ سلمان تیاگی مندولی جیل میں مکوکا کے تحت بند تھا۔ اس پر قتل، جبراً وصولی اور آرمس ایکٹ سمیت کئی معاملے درج تھے۔ فی الحال جیل انتظامیہ نے اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا ہے۔ پولیس کے مطابق ابھی تک جانچ میں جائے حادثہ پر کوئی خودکشی نوٹ برآمد نہیں ہوا ہے۔ اس بات کا پتہ لگایا جا رہا ہے کہ آخر سلمان تیاگی نے خودکشی جیسا قدم کیوں اٹھایا۔
پولیس اپنی تحقیقات میں پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ کہیں خودکشی کے علاوہ بھی سلمان تیاگی کی موت کی کوئی دوسری وجہ تو نہیں ہے۔ گینگسٹر کے گھر والوں کو اس کی موت سے متعلق جانکاری دے دی گئی ہے۔ سب سے حیرانی والی بات یہ ہے کہ منڈولی جیل میں بہت ہی ہائی سیکورٹی ہوتی ہے، پھر بھی اس طرح کا واقعہ سرزد ہو گیا۔ جیل میں سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں، اس کے باوجود سلمان تیاگی نے قید خانہ میں ہی مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
جو جانکاری سامنے آ رہی ہے اس کے مطابق سلمان تیاگی نے بیڈ شیٹ یعنی چادر سے پھانسی کا پھندا بنایا اور خودکشی جیسا سخت قدم اٹھایا۔ پولیس جیل کے سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگال رہی ہے اور معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ کہا جاتا ہے کہ تیاگی نے گزشتہ سال جیل میں رہ کر ہی 50 لاکھ روپے کے تاوان کے لیے ویسٹ دہلی کے 2 تاجروں پر گولی چلوائی تھی۔ اس نے ایسا اس لیے کرایا تھا تاکہ اس کو لارنس بشنوئی گینگ میں داخلہ مل سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔