مدھیہ پردیش کی وزیر سمپتیا اوئیکے پر 1000 کروڑ روپے رشوت خوری کا سنگین الزام عائد، جانچ کا حکم صادر

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 1, 2025360 Views


شکایت میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’جَل جیون مشن‘ کے لیے مرکز سے ملے 30 ہزار کروڑ روپے میں سے وزیر سمپتیا اوئیکے نے 1000 کروڑ روپے کمیشن کی شکل میں لیے ہیں۔

رشوت، علامتی تصویر آئی اے این ایسرشوت، علامتی تصویر آئی اے این ایس
رشوت، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر سمپتیا اوئیکے پر 1000 کروڑ روپے کی رشوت خوری کا سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔ قبائلی لیڈر سمپتیا پر یہ الزام ’جَل جیون مشن‘ کے تحت ریاست کو ملے فنڈ میں مبینہ بدعنوانی معاملہ پر عائد کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں وزیر اعظم دفتر (پی ایم او) نے 7 دن میں رپورٹ طلب کی ہے، جس سے ریاست کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ مذکورہ وزیر کے ہی محکمہ نے وزیر کے خلاف جانچ کا حکم صادر کیا ہے۔ حکم سامنے آنے کے بعد محکمہ نے اس کی تردید جاری کر دی ہے۔

پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ نے خود اپنی وزیر کے خلاف ابتدائی جانچ کے حکم دیے ہیں۔ چیف انجینئر سنجے ادھوان نے یہ حکم اس شکایت کی بنیاد پر دیا ہے، جو سابق رکن اسمبلی کشور سمریتے نے 12 اپریل 2025 کو وزیر اعظم کے نام بھیجی تھی۔ شکایت کے مطابق جَل جیون مشن کے لیے مرکز سے ملے 30 ہزار کروڑ روپے میں سے وزیر سمپتیا اوئیکے نے 1000 کروڑ روپے کمیشن کی شکل میں لیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شکایت میں متعلقہ ڈویزن کے ایگزیکٹیو مشینری پر بھی کمیشن وصولی میں شامل ہونے کا الزام ہے۔

یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد پی ایم او نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ ’جَل جیون مشن‘ کے لیے بھیجے گئے 30 ہزار کروڑ کے پہلے مرحلہ کی افادیت اور خرچ کی جانچ کریں اور وزیر و متعلقہ افسران کی ملکیتوں کی تفصیل دیں۔ اس تعلق سے سمپتیا اوئیکے کا رد عمل بھی سامنے آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں بالکل صحیح ہوں، جانچ کریں، مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے پریشان کیا جا رہا ہے۔ میری حکومت بدعنوانی کے خلاف ہے۔ اگر کوئی شکایت آتی ہے تو ہماری حکومت خود جانچ کرواتی ہے۔‘‘ سمپتیا اوئیکے نے یہ بھی مطلع کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرنے کے بعد پریس کانفرنس میں ایک ایک سوال کا جواب دیں گے۔

اس درمیان کانگریس نے مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت اور وزیر سمپتیا اوئیکے کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ رشوت خوری کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سیاسی حلقوں میں زبردست ہلچل بھی مچی ہوئی ہے۔ حزب مخالف کے ڈپٹی لیڈر کٹارے نے سمپتیا اوئیکے سے متعلق تحقیقات کے بارے میں کہا کہ ’’جانچ انہی کے محکمہ کے افسران کر رہے ہیں، یہ انصاف نہیں بلکہ مذاق ہے۔ جب تک جانچ چلے، وزیر کو اخلاقی بنیاد پر استعفیٰ دینا چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ سی بی آئی جانچ ہائی کورٹ کی نگرانی میں نہیں ہوتی، تو ہم عدالت جائیں گے۔ کٹارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اس پورے گھوٹالے کو پوری طاقت سے بے نقاب کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...