لاپروائی سے گاڑی چلاتے ہوئے موت ہونے پر معاوضہ دینے کے لیے انشورنس کمپنیاں پابند نہیں، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 3, 2025362 Views


عدالت نے یہ فیصلہ ایسے شخص سے جڑے معاملے میں دیا ہے، جو تیز رفتار اور لاپروائی سے کار چلاتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ مہلوک کی اہلیہ، بیٹے اور ماں-باپ کے معاوضے کے مطالبے کو خارج کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں کہا ہے کہ اگر کسی ڈرائیور کی اپنی لاپروائی یا تیز رفتار کی وجہ سے اسٹنٹ کرتے ہوئے یا غلط طریقے سے گاڑی چلاتے ہوئے موت ہو جاتی ہے تو اس کے کنبہ کو معاوضہ دینے کے لیے انشورنس کمپنیاں پابند نہیں ہوں گی۔ عدالت کا یہ فیصلہ رفتار میں گاڑی چلانے والوں اور اسٹنٹ کرنے والوں کے لیے سخت پیغام مانا جا رہا ہے۔ جسٹس پی ایس نرسمہا اور آر مہادیون کی بنچ نے ایک معاملے میں مہلوک کی اہلیہ، بیٹے اور ماں-باپ کے معاوضے کے مطالبے کو خارج کر دیا۔

عدالت نے یہ فیصلہ ایسے شخص سے جڑے معاملے میں دیا ہے، جو تیز رفتار اور لاپروائی سے کار چلاتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ یہ حادثہ 18 جون 2014 کو ہوا تھا، جب این ایس رویش اپنی فیئٹ لینیا کار سے کرناٹک میں واقع ملاّ ساندرا گاؤں سے ارسیکیرے شہر جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ ان کے ماں-باپ، بہن اور بہن کے بچے سوار تھے۔ رویش نے تیز رفتار اور لاپروائی سے گاڑی چلائی اور ٹریفک ضابطے توڑے۔ مائلان ہلّی گیٹ کے پاس اس نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا، جس سے کار پلٹ گئی۔ اس حادثے میں رویش شدید طور پر زخمی ہو گیا اور بعد میں اس کی موت ہو گئی۔

رویش کے کنبہ نے یونائٹڈ انڈیا انشورنس کمپنی سے 80 لاکھ روپے معاوضہ کا مطالبہ کیا تھا۔ کنبہ کا دعویٰ تھا کہ بطور ٹھیکہ دار رویش ہر مہینے 3 لاکھ روپے کماتا تھا۔ لیکن پولیس کی چارج شیٹ میں صاف طور پر کہا گیا کہ حادثہ رویش کی لاپروائی اور تیز رفتار کی وجہ سے ہوئی۔ موٹر ایکسیڈنٹ ٹریبیونل نے کنبہ کے مطالبہ کو خارج کر دیا تھا۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے بھی 23 نومبر 2024 کو کنبہ کی اپیل کو ٹھکراتے ہوئے کہا کہ جب حادثہ مہلوک کی غلطی سے ہوتا ہے تو کنبہ انشورنس معاوضہ نہیں مانگ سکتا ہے۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ کنبہ کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ حادثہ مہلوک کی غلطی سے نہیں ہوا اور وہ بیمہ پالیسی کے دائرے میں تھا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو صحیح ٹھہرایا اور کنبہ کی عرضی خارج کر دی۔ عدالت نے صاف کیا کہ اگر موت ڈرائیور کی غلطی سے ہوئی ہے اور اس میں کوئی وجہ شامل نہ ہو، تو انشورنس کمپنی معاوضہ دینے کے لیے پابند نہیں ہے۔ یہ فیصلہ سڑک تحفظ کو فروغ دینے اور لاپروائی سے گاڑی چلانے والوں کے لیے سبق سکھانے کے لحاظ سے اہم مانا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...