اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع کے تھانہ منڈراک علاقہ کے گاؤں بھکرولا میں ایک نامعلوم اور پُراسرار کیڑے نے لوگوں میں خوف و دہشت پیدا کر دی ہے۔ گزشتہ 21 دنوں میں اس کیڑے نے 22 لوگوں کو کاٹا ہے۔ اس سے متاثر لوگوں کے جسم پر لال-نیلے رنگ کے زخم اُبھر آئے ہیں۔ وہیں کیڑا کاٹنے کا علاج کراتے ہوئے ایک خاتون کی موت بھی ہو چکی ہے۔ اطلاع ملتے ہی محکمہ صحت اور میونسپل کارپوریشن کی ٹیم بھی گاؤں پہنچی اور پورے علاقے میں فاگنگ کرائی گئی، پھر بھی بار بار کیڑے کے کاٹنے کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔
محفوظ مانے جانے والے اس گاؤں میں نامعلوم کیڑے نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ اتوار (29 جون) کو ایک لڑکی کو کاٹنے والا یہ کیڑا اب تک کسی کی نظر میں نہیں آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 12-10 دن پہلے ایک خاتون کی اس کیڑے کے کاٹنے سے موت ہو گئی ہے۔ میرا دیوی (45 سال) کی حالت اچانک بگڑ گئی تھی، اہل خانہ اسے فوری طور پر نرسنگ ہوم لے گیا جہاں سانپ کے کاٹنے کے اندیشہ کو پوری طرح سے خارج کر دیا گیا اور اس موت کی کسی دیگر وجہ سے ہونے کی بات کہی گئی۔
کیڑا کاٹنے کے بعد میرا دیوی کی موت کی خبر سے گاؤں میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ اس کے علاوہ تین اور سنگین طور سے متاثر لوگوں کو ضلع اسپتال اور نجی میڈیکل سنٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس معاملے میں مقامی انتظامیہ اور محکمہ صحت نے مل کر جانچ تیز کر دی ہے۔
چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نیرج تیاگی نے بتایا کہ یہ ایک برساتی کیڑا ہے جو اب تک پہچانا نہیں جا سکا ہے۔ ان کے مطابق یہ کیڑا نہ تو سانپ ہے اور نہ ہی کوئی دیگر جنگلی جاندار۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل ٹیم مسلسل متاثرہ مریضوں کا علاج کر رہی ہے اور حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے۔
محکمہ جنگلات کے ریجنل آفیسر گورو سنگھ نے گاؤں کا دورہ کیا اور کیڑے کی پہچان کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے بتایا کہ نشان اور دیہی لوگوں کی باتوں سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کیڑا اُڑنے والا برساتی کیڑا ہے۔ حالانکہ کسی نے بھی اسے واضح طور سے دیکھنے کی تصدیق نہیں کی، جس کی شناخت میں دقت ہو رہی ہے۔
دیہی لوگوں کا کہنا ہے کہ شام ہوتے ہی گاؤں میں خاموشی پھیل جاتی ہے کیونکہ ہر کوئی اس کیڑے کے حملے سے خوفزدہ ہے۔ لوگ جلد سے جلد انتظامیہ سے کیڑے کی پہچان اور اس معاملے کے حل کے لیے مناسب قدم اٹھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔