ان کا کہنا تھا کہ فقیروں کے شہر کہلانے والے بالاسور میں واقع فقیر موہن کالج کا یہ سانحہ خالصتاً اس بات کی علامت ہے کہ ریاستی حکومت خواتین کی حفاظت میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ طالبہ کو انصاف دلانے کے لیے ہی یہ احتجاج منظم کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بی ایڈ سال دوم کی طالبہ نے سنیچر کے روز کالج کیمپس میں خود کو آگ لگا لی تھی۔ اسے 95 فیصد جھلسنے کے بعد ایمس بھونیشور منتقل کیا گیا، جہاں تین دن موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد پیر کی رات اس کی موت ہو گئی۔ طالبہ نے کالج کے ایک پروفیسر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا اور شکایت کے باوجود کارروائی نہ ہونے پر وہ یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوئی۔