مدھیہ پردیش کے کانگریس ریاستی صدر جیتو پٹواری نے مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان کے غیر معیاری بیجوں سے متعلق حالیہ بیان پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ مدھیہ پردیش میں ملک میں سب سے زیادہ خراب معیار والے بیج فروخت ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ شیوراج سنگھ کا یہ بیان موہن یادو حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔
جیتو پٹواری نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش کے کسانوں کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی وزیر زراعت نقلی اور خراب بیجوں کا مسئلہ اٹھا کر کسانوں کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ وہ سیاسی طور پر وزیر اعلیٰ موہن یادو کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شیوراج سنگھ اپنے حامیوں کو دکھانا چاہتے ہیں کہ وہ اب بھی سرگرم ہیں اور کبھی بھی واپسی کر سکتے ہیں۔
کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے ریاستی حکومت کے مونگ خریدنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ موہن یادو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گیہوں کی 2700 روپے، دھان کی 3100 روپے اور سویابین کی خریداری 6000 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے ہونی چاہیے، یہی ہمارا مطالبہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے شیوراج سنگھ کے متعلق کہا کہ ’’وہ وزیر زراعت ہیں اور غیر معیاری بیجوں کا مسئلہ ان کی ذمہ داری ہے۔ ایسے بیان دے کر وہ اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے اور نہ ہی کسانوں کا بھروسہ جیت سکتے ہیں۔ ریاست میں غیر معیاری بیجوں میں ہزاروں کروڑ روپے کے کمیشن کا معاملہ ہوتا ہے۔ ریاست میں جب شیوراج سنگھ وزیر اعلیٰ تھے تب بھی یہی ہوتا تھا اور آج بھی یہی ہو رہا ہے۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا کہ میرے پاس ثبوت اور دلائل ہیں کہ مدھیہ پردیش میں سب سے زیادہ غیر معیاری بیج آتے ہیں اور اس کے لیے بی جے پی حکومت ذمہ دار ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان اور موہن یادو کی حکومتیں اس غلطی میں شامل ہیں۔ اگر کسانوں کو نقصان ہوا تو کانگریس اپنا فرض ادا کرے گی۔