شیخ حسینہ کے ایک فیصلے سے بنگلہ دیش بری طرح پھنسا؟ پیسے بھی خرچ ہو گئے اور روس سے ہیلی کاپٹر بھی نہیں ملا

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 20, 2025372 Views


بنگلہ دیش کی سابقہ عوامی لیگ حکومت نے انسداد دہشت گردی مہم اور دور دراز علاقوں میں پولیس کی صلاحیت بڑھانے کے لیے روس سے ایم آئی-171 اے 2 ماڈل کے 2 ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ</p></div><div class="paragraphs"><p>بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ</p></div>

i

user

بنگلہ دیش ایک نئے بحران میں پھنس گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ نے تختہ پلٹ سے 3 سال قبل روس سے 2 ہیلی کاپٹر خریدے تھے، لیکن یہ ہیلی کاپٹر بنگلہ دیش حکومت کے لیے اب گلے کی ہڈی بن گئے ہیں۔ تقریباً 4 ٹکا ارب کے اس معاہدہ میں 2.98 ٹکا ارب پہلے ہی ادا کر دیے گئے ہیں، لیکن اب امریکی پابندیوں کی وجہ سے انھیں لانا مشکل ہو گیا ہے۔ ایک طرف معاہدہ رد کرنے پر شدید سالانہ نقصان کا خطرہ ہے، تو دوسری طرف ہیلی کاپٹر درآمد کرنے پر امریکہ سے سفارتی کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔

سابقہ عوامی لیگ حکومت نے انسداد دہشت گردی مہم اور دور دراز علاقوں میں پولیس کی صلاحیت بڑھانے کے لیے روس سے ایم آئی-171 اے 2 ماڈل کے 2 ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 10 فروری 2021 کو پولیس ہیڈکوارٹر میں روس کی کمپنی جے ایس سی رسین ہیلی کاپٹرس کے ساتھ ایم او یو دستخط ہوا۔ اکتوبر 2021 میں معاشی امور کی کابینہ کمیٹی سے منظوری ملی اور اسی سال نومبر میں رسمی معاہدہ ہوا۔ فروری اور اپریل 2023 میں ہیلی کاپٹر بھیجنے کا منصوبہ تھا، لیکن امریکہ کی پابندی کے سبب عمل روک دیا گیا۔

دراصل اپریل 2021 میں ہی امریکہ نے کئی روسی دفاعی کمپیوں پر پابندی لگا دی تھی، جن میں رَسین ہیلی کاپٹرس بھی شامل ہے۔ اس کے باوجود بنگلہ دیش نے اسی سال نومبر میں اس معاہدہ پر دستخط کر دیا۔ سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ حکومت نے پابندی کے بارے میں جانتے ہوئے بھی یہ معاہدہ کیوں کیا اور رقم کی ادائیگی کیوں کی۔

بتایا جا رہا ہے کہ ہیلی کاپٹر ابھی روس کے گودام میں رکھے ہوئے ہیں اور رکھنے کے انتظام کا خرچ بھی لگاتار بڑھ رہا ہے۔ اگر معاہدہ رد ہوا تو کانٹریکٹ کی شرطوں کے تحت کمپنی پورا خرچ وصول کرنے کا دعویٰ کر سکتی ہے اور معاملہ بین الاقوامی ثالثی (ایس آئی اے سی) تک جا سکتا ہے۔ اس لیے وزارت خارجہ سے کہا گیا ہے کہ امریکہ کو سمجھانے کی کوشش کی جائے، تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ ہیلی کاپٹر پوری طرح شہری استعمال کے لیے ہیں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے کاموں میں استعمال ہوں گے۔

وزارت خارجہ کا ماننا ہے کہ اگر بنگلہ دیش ہیلی کاپٹر لانے پر بضد رہا تو اس کا امریکہ-بنگلہ دیش تعلقات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ ماہرین بھی تنبیہ دے رہے ہیں کہ امریکہ سے ٹکراؤ بنگلہ دیش کی معیشت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کافی گہرے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...