چیف جسٹس بھوشن رام کرشن گوئی نے منگل یعنی22 جولائی کو طلاق کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے خاتون کو سرزنش کی۔ 12 کروڑ روپے مانگنے پر عدالت نے خاتون سے کہا کہ اتنی پڑھی لکھی ہونے کے باوجود شوہر سے اتنے پیسے مانگنا غلط ہے بلکہ انہیں خود کام کرنا چاہیے۔ سی جے آئی نے خاتون سے صاف کہہ دیا کہ یا تو مکان ملے گا یا 4 کروڑ روپے ملیں گے اور رگزارے کے لیے نوکری ڈھونڈو ۔
بار اور بنچ کی رپورٹ کے مطابق سی جے آئی گوئی نے کہا کہ خاتون کی شادی کو صرف 18 ماہ ہوئے ہیں اور وہ بی ایم ڈبلیو، 12 کروڑ روپے اور ممبئی میں ایک گھر کا مطالبہ کر رہی ہے۔ سی جے آئی گوئی نے خاتون سے کہا کہ ’آپ آئی ٹی پرسن ہیں اور آپ نے ایم بی اے بھی کیا ہے۔ بنگلور اور حیدرآباد جیسے شہروں میں آئی ٹی والوں کی بہت زیادہ مانگ ہے، تو آپ وہاں کام کیوں نہیں کرتے؟‘
اس پر خاتون نے کہا کہ ‘لیکن میرا شوہر ایک امیر آدمی ہے اور شادی ختم کرنے کے لیے اس نے مجھے شیزوفرینیا کا شکار قرار دیا ہے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں اس بیماری میں مبتلا ہوں؟’ سی جے آئی گوئی نے خاتون سے کہا کہ لیکن آپ اپنے شوہر کے والد کی جائیداد پر دعویٰ نہیں کر سکتیں۔
شوہر کی طرف سے پیش ہونے والی سینئر وکیل مادھوی دیوان نے کہا کہ عورت کو بھی کام کرنا چاہیے، وہ ہر چیز کے لیے ایسے مطالبات نہیں کر سکتی۔ مادھوی دیوان نے کہا کہ گھر کے علاوہ خاتون کے پاس دو کار پارکنگ بھی ہیں، وہ ان سے بھی کما سکتی ہیں۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ خاتون جس بی ایم ڈبلو کا خواب دیکھ رہی ہے وہ 10 سال پرانی ہے اور کباڑ میں پڑی ہے۔
سماعت کے دوران خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے شوہر نے اس کے وکیل کو متاثر کیا ہے۔ سی جے آئی گوئی نے خاتون سے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ یا تو گھر سے مطمئن ہو جاؤ یا پھر 4 کروڑ روپے لے کر نوکری تلاش کرو۔ سی جے آئی گوئی نے کیس میں اہم تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ’ آپ بہت پڑھی لکھی ہیں آپ کو اپنے لیے یہ سب کچھ نہیں مانگنا چاہئے بلکہ خود کما کر کھانا چاہیے۔‘ سپریم کورٹ کے حکم پر خاتون نے کہا کہ اس کے شوہر نے ان پر کئی الزامات لگائے ہوئے ہیں اور ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہیں۔ ایسی حالت میں انہیں کس قسم کی نوکری ملے گی؟ سی جے آئی بی آر گوئی نے پھر کہا کہ ہم تمام شکایات کو مسترد کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔