سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کے اس آرڈیننس کو بھی چیلنج کرنے والی درخواستوں کو الٰہ آباد ہائی کورٹ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہاں مزید قانونی کارروائی ہو سکے۔ عدالت نے کہا کہ آرڈیننس کی قانونی حیثیت پر فیصلہ ہونے تک نئی کمیٹی مندر کے انتظام کی ذمہ داری سنبھالے گی۔
یہ فیصلہ اس پس منظر میں آیا ہے کہ حکومت نے 1939 کی ایک پرانی اسکیم کے تحت پرائیویٹ انتظام میں چلنے والے بانکے بہاری مندر پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس معاملے میں مندر کے فنڈز کے استعمال پر بھی عدالت نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، خاص طور پر 15 مئی کے فیصلے میں جس میں حکومت کو مندر کے فنڈز کے استعمال کی اجازت دی گئی تھی، اب عدالت اس فیصلے کو واپس لے رہی ہے۔