جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس جوئے مالا باگچی کی بنچ نے اس معاملے میں داخل کئی عرضیوں پر سماعت کی، جن میں الیکشن کمیشن کے اس اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔ بنچ نے دورانِ سماعت کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کو شہریوں کی شہریت کی جانچ کرنی تھی تو اس پر بروقت قدم اٹھایا جانا چاہیے تھا، اب تاخیر ہو چکی ہے۔ عدالت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ شہریوں کی شہریت کی جانچ وزارت داخلہ کا دائرۂ اختیار ہے اور یہ کام ووٹر فہرست کی نظرثانی کے دوران نہیں ہونا چاہیے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے سینئر وکلا راکیش دیویدی، کے کے وینوگوپال اور منیندر سنگھ نے دلائل پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 326 کے تحت ووٹ ڈالنے کے لیے ہندوستانی شہریت لازمی شرط ہے، اس لیے کمیشن کی کارروائی جائز ہے۔