نئی دہلی: بنگلورو سنٹرل پارلیمانی حلقے کی ووٹر لسٹ میں مبینہ گڑبڑی کا معاملہ سپریم کورٹ جا پہنچا ہے۔ اس ضمن میں سپریم کورٹ کے وکیل روہت پانڈے نے ایک مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) دائر کی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس پورے معاملے کی آزادانہ اور شفاف جانچ کرائی جائے اور اس کے لیے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔
عرضی میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ووٹر لسٹ میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، جو نہ صرف جمہوری عمل کی شفافیت کو متاثر کرتی ہیں بلکہ شہریوں کو آئین کے تحت حاصل آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے حق کی بھی خلاف ورزی ہیں۔ عرضی گزار نے آئین کے آرٹیکل 32 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب بنیادی حقوق خطرے میں ہوں تو سپریم کورٹ کی مداخلت ناگزیر ہے۔