جو لوگ تمہید پر حملہ کر رہے ہیں، انہیں سمجھنا چاہیے کہ یہ محض سجاوٹی الفاظ نہیں بلکہ ایک عہد ہیں۔ ان الفاظ کو مٹانا دستور کی روح کو مجروح کرنا ہے۔ وقتی اکثریت کی بنیاد پر آپ جو پسند ہے وہ رکھیں اور جو نا پسند ہے اسے نکال دیں، ایسا نہ کریں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ جمہوریت کے محافظ ایک واضح لکیر کھینچیں۔ ہمیں صاف کہنا ہوگا کہ یہ دستور ہمارا ہے۔ ہماری وراثت، ہمارا ہتھیار، ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم ان لوگوں کو پھیربدل کی اجازت نہیں دیں گے جنہوں نے اس کا مسودہ کبھی قبول نہیں کیا۔ ہم ان کے آگے نہیں جھکیں گے جو اس کی اقدار کے لیے کبھی کھڑے نہیں ہوئے۔
ہندوستان کی سب سے بڑی طاقت اس کی تنوع ہے اور اس کا سب سے خوبصورت اظہار اس کی تمہید ہے، ’’ہم، بھارت کے لوگ… تمام شہریوں کو انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ فراہم کرنے کے لیے…” ان الفاظ کو قائم رہنے دیں۔ ان اقدار کو زندہ رہنے دیں۔ اس جمہوریہ کو قائم رہنے دیں۔
(مضمون نگار سنجے ہیگڑے سپریم کورٹ آف انڈیا کے سینئر وکیل ہیں)