سنگھ کا آئین سے ’سوشلسٹ، سیکولر‘ لفظ ہٹانے کا مطالبہ، کانگریس نے کہا

AhmadJunaidJ&K News urduJune 28, 2025358 Views


ایمرجنسی پر ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبلے نے آئین کے دیباچے میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ آر ایس ایس نے امبیڈکر کے آئین کو کبھی قبول نہیں کیا اور ان کا مطالبہ اسے تباہ کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

نئی دہلی: آئین کے دیباچے میں ‘سوشلسٹ’ اور ‘سیکولر’ الفاظ پر نظرثانی کا مطالبہ کرنے پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے جمعہ (27 جون، 2025) کو الزام لگایا کہ آر ایس ایس نے بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو کبھی قبول نہیں کیا اور ان  کا مطالبہ اس کو تباہ کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔

آر ایس ایس نے جمعرات (26 جون 2025) کو آئین کے دیباچے میں ‘سوشلسٹ’ اور ‘سیکولر’ الفاظ پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایمرجنسی کے دوران شامل کیے گئے تھے اور یہ کبھی بی آر امبیڈکر کے تیار کردہ آئین کا  حصہ نہیں تھے۔

کانگریس جنرل سکریٹری (کمیونی کیشن انچارج) جئے رام رمیش نے کہا کہ آر ایس ایس نے ہندوستان کے آئین کو کبھی قبول نہیں کیا ہے۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا، ‘آر ایس ایس نے کبھی بھی ہندوستان کے آئین کو پوری طرح سے قبول نہیں کیا۔ 30 نومبر 1949 سے ہی اس نے ڈاکٹر امبیڈکر، نہرو اور آئین سازی سے وابستہ دیگر لوگوں پر حملے کیے۔ خود آر ایس ایس کے الفاظ میں، یہ آئین منواسمرتی سے متاثر نہیں تھا۔’

انہوں نے کہا، ‘آر ایس ایس اور بی جے پی نے بار بار نئے آئین کا مطالبہ اٹھایا ہے۔’

رمیش نے کہا، ‘یہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم مودی کا انتخابی نعرہ تھا۔ لیکن ہندوستان کے عوام نے فیصلہ کن طور پر اس نعرے کو مسترد کر دیا۔ اس کے باوجود، آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کا مطالبہ آر ایس ایس کے ایکوسسٹم کی طرف سے مسلسل کیا جاتا رہا ہے۔’

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا نے خود 25 نومبر 2024 کو اسی معاملے پر فیصلہ دیا تھا، جسے اب آر ایس ایس کے ایک سرکردہ عہدیدار نے دوبارہ اٹھایا ہے۔ کیا وہ کم از کم اس فیصلے کو پڑھنے کی زحمت اٹھائیں گے؟

کانگریس نے ایکس پر الزام لگایا کہ آر ایس ایس-بی جے پی کا نظریہ آئین کے خلاف ہے۔

کانگریس نے کہا، ‘اب آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبلے نے آئین کے دیباچے میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہوسبلے کہتے ہیں- آئین کے دیباچے سے ‘سوشلسٹ’ اور ‘سیکولر’ الفاظ کو ہٹا دینا چاہیے۔ یہ بابا صاحب کے آئین کو تباہ کرنے کی سازش ہے، جسے آر ایس ایس-بی جے پی ہمیشہ سے تیار کرتی رہی ہے۔’

کانگریس نے کہا کہ جب آئین نافذ ہوا تو آر ایس ایس نے اس کی مخالفت کی تھی۔

پارٹی نے کہا، ‘لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے لیڈر کھلے عام کہہ رہے تھے کہ ہمیں آئین میں تبدیلی کے لیے پارلیامنٹ میں 400 سے زیادہ سیٹوں کی ضرورت ہے۔ آخر کار عوام نے انہیں سبق سکھا دیا۔ اب ایک بار پھر وہ اپنی سازشوں میں مصروف ہیں، لیکن کانگریس ان کے ارادوں کو کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ آئین زندہ باد۔’

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایمرجنسی پر منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری ہوسبلے نے کہا کہ یہ الفاظ بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کے دیباچے میں کبھی نہیں تھے، یہ الفاظ ایمرجنسی کے دوران اس وقت شامل کیے گئے تھے جب بنیادی حقوق معطل  کر دیے گئے، پارلیامنٹ کام نہیں کر رہی تھی، عدلیہ معذور ہوگئی تھی۔’

انہوں نے کہا کہ بعد میں اس مسئلے پر بات ہوئی، لیکن تمہید سے اسے ہٹانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ لہٰذا غور کیا جائے کہ آیا یہ تمہید میں رہیں یا نہیں۔

ہوسبلے نے کہا، تمہید ابدی ہے۔ کیا سوشلزم کے نظریات ہندوستان کے لیے ایک نظریہ کے طور پر ابدی ہیں؟’

آر ایس ایس کے دوسرے سب سے سینئر عہدیدار نے ایسے وقت میں دونوں الفاظ کو ہٹانے پر غور کرنے کا مشورہ دیا ہے جب انہوں نے ایمرجنسی کے دوران ہونے والی زیادتیوں پر کانگریس کو نشانہ بنایا اور پارٹی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔



0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...