ہند-سنگاپور تجارت اور سرمایہ کاری جوائنٹ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی ٹی آئی) کی چوتھی میٹنگ میں تجارتی سہولت کاری، سرمایہ کاری کے فروغ اور تعاون کے نئے شعبوں پر بات چیت ہوئی۔ اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت وزارت تجارت و صنعت کے محکمہ تجارت کے اسپیشل سکریٹری جناب راجیش اگروال اور سنگاپور کی وزارت تجارت و صنعت کے مستقل سکریٹری ڈاکٹر بیہ سوان جن نے کی۔ یہ میٹنگ ایک روز قبل منعقدہ تیسرے ہند- سنگاپور وزارتی گول میز اجلاس (آئی ایس ایم آر) کے بعد ہوئی۔
جے ڈبلیو جی ٹی آئی کے دوران ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے، زیادہ سے زیادہ صف بندی کے لیے ترجیحی شعبوں کی نشاندہی، لاجسٹکس اور سپلائی چین کو بہتر بنانے، ریگولیٹری فریم ورک کو ہموار کرنے اور سرحد پار تجارت کو آسان بنانے کے طریقوں کی تلاش پر توجہ مرکوز کی گئی۔
راجیش اگروال نے کہا کہ ہندوستان اور سنگاپور کے تعلقات روایتی تجارت سے کہیں آگے بڑھ چکے ہیں۔ اگرچہ دونوں ممالک پہلے ہی تجارت اور سرمایہ کاری میں مضبوط روابط رکھتے ہیں ، لیکن مزید تعاون کے لیے کافی مواقع موجود ہیں۔ سال 2025 ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60 ویں جینتی کے ساتھ ساتھ جامع اقتصادی تعاون معاہدے (سی ای سی اے) کی 20 ویں جینتی ہے۔ سی ای سی اے پر 2005 میں دستخط کیے گئے تھے، جو ہندوستان کے کسی بھی شراکت دار کے ساتھ کیا گیا پہلا جامع تجارتی معاہدہ تھا اور سنگاپور کا کسی جنوبی ایشیائی ملک کے ساتھ اس طرح کا پہلا معاہدہ تھا۔
سنگاپور آسیان کے اندر ہندوستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے ، جس نے 2024-25 کے دوران 34.26 بلین امریکی ڈالر کی کل باہمی تجارت کی ہے۔ یہ اپریل 2000 سے جولائی 2024 کے درمیان 163.85 بلین امریکی ڈالر (11,24,509.65 کروڑ روپے) کے ایکویٹی بہاؤ کے ساتھ ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کا دوسرا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے، جو ہندوستان کی مجموعی سرمایہ کاری کا تقریباً 24 فیصد ہے۔
اجلاس میں سیمی کنڈکٹر سیکٹر اور تجارت کی ڈیجیٹلائزیشن جیسے شعبوں میں جاری تعاون کا جائزہ لیا گیا اور باہمی فائدے کے لیے ہنرمندی کی ترقی، استعداد کار بڑھانے اور دیگر ابھرتے ہوئے شعبوں میں ممکنہ ساجھیداری کا جائزہ لیا گیا۔ فریقین نے ان مواقع کو ٹھوس نتائج میں تبدیل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ رابطوں کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔