سابق سی جے آئی چندر چوڑ سے بنگلہ خرالی کرائیں، سپریم کورٹ نے فوری کارروائی کے لیے مرکز کو لکھا خط

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 6, 2025360 Views


خط میں مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ لوٹینس دہلی کے کرشن مینن مارگ پر واقع بنگلہ نمبر پانچ فوری طور پر خالی کرایا جائے۔ یہ بنگلہ سرکاری طور پر سپریم کورٹ کے سٹنگ سی جے آئی کی رہائش ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سابق چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سابق چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سابق چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

user

سپریم کورٹ انتظامیہ نے سابق سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کا بنگلہ خالی کرانے کے لیے مرکزی حکومت کو خط لکھا ہے۔ اس کے مطابق سابق سی جے آئی سبکدوش ہونے کے بعد بھی اس بنگلے میں رہ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ انتظامیہ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ انہیں (جسٹس چندرچوڑ کو) جتنے وقت کے لیے اجازت دی گئی تھی، وہ وقت پورا ہو چکا ہے۔ ساتھ ہی خط میں بنگلہ خالی کرانے کے بعد اسے کورٹ کے ہاؤسنگ پول کو لوٹانے کی بات کہی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے یہ خط یکم جولائی کو رہائش اور شہری امور کی وزارت کو بھیجا ہے۔ اس میں مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ لوٹینس دہلی کے کرشن مینن مارگ پر واقع بنگلہ نمبر پانچ فوری طور پر خالی کرایا جائے۔ یہ بنگلہ سرکاری طور پر سپریم کورٹ کے سٹنگ سی جے آئی کی رہائش ہے۔

سپریم کورٹ کے ذریعہ لکھے گئے خط میں ہے کہ بغیر کسی تاخیر کے ڈاکٹر جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ سے بنگلہ نمبر پانچ خالی کرایا جائے۔ انہیں اس بنگلے میں رہنے کی اجازت کے توسیع شدہ وقت کی حد 21 مئی 2025 کو ختم ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ 2022 کے قوانین کے ضابطہ 3بی کے تحت فراہم کی گئی چھ مہینے کی مدت 10 مئی 2025 کو ختم ہو چکی ہے۔ سپریم کورٹ کے ایک اعلیٰ افسر کے ذریعہ منسٹری آف ہاؤسنگ اینڈ اربن افیئرس سکریٹری کو کو یہ مکتوب ارسال کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جسٹس چندرچوڑ نومبر 2022 سے نومبر 2024 تک ملک کے 50ویں چیف جسٹس رہے۔ مدت کار ختم ہونے کے قریب 8 مہینے بعد بھی وہ ٹائپ VIII بنگلے میں رہ رہے ہیں۔ وہیں ان کے بعد چیف جسٹس آف انڈیا بنے جسٹس سنجیو کھنہ اور موجودہ سی جے آئی جسٹس بھوشن آر گوائی سی جے آئی کے سرکاری رہائش میں گئے ہی نہیں۔ ان دونوں نے اپنے سابقہ الاٹ بنگلے میں ہی رہنا جاری رکھا۔

’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق اس معاملے میں جسٹس چندرچوڑ ذاتی حالات کو ذمہ دار بتایا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ انتظامیہ اس سے پوری طرح سے واقف ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہیں پہلے ہی حکومت کے ذریعہ محدود مدت کے لیے کرایہ پر متبادل رہائش الاٹ کیا گیا تھا۔ لیکن طویل وقت سے استعمال میں نہیں ہونے کی وجہ سے یہ جگہ رہنے کے لائق نہیں ہے۔ اب وہ یہاں سے جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...