گجرات کے وڈودرا میں مہی ساگر ندی پر بنا پُل منہدم ہونے کے بعد لاپتہ ہوئے شخص کی تلاش میں لگاتار چوتھے دن، یعنی ہفتہ کے روز بھی ریسکیو مہم جاری رہی۔ اس حادثہ میں اب تک 20 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور کچھ لاپتہ اشخاص کی تلاش شدت کے ساتھ جاری ہے۔ جمعہ کے روز ندی سے مزید ایک لاش برآمد ہوئی تھی اور ایک دیگر زخمی شخص کی اسپتال میں علاج کے دوران موت واقع ہو گئی۔ اس طرح مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 20 تک پہنچ گئی۔
وڈودرا ضلع مجسٹریٹ انل دھمیلیا نے بتایا کہ ایک شخص اب بھی لاپتہ ہے اور اسے ڈھونڈنے کی کوشش ہفتہ کے روز ایک بار پھر شروع کر دی گئی ہے۔ بدھ کی صبح گمبھیرا گاؤں کے پاس 4 دہائی قدیم پُل کا ایک حصہ منہدم ہو جانے سے کئی گاڑیاں مہی ساگر ندی میں گر گئی تھیں اور ابھی تک سبھی کو ندی سے نکالا نہیں جا سکا ہے۔ یہ پُل آنند اور وڈودرا اضلاع کو جوڑتا ہے۔
بہرحال، ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ ہفتہ کے روز شروع ہوئی مہم کا ایک ہدف ندی میں گرے مین سلیب کو ہٹانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مہم کے اگلے مرحلہ (ہفتہ کو) میں ہم مین سلیب کو ہٹانے اور لاپتہ شخص کی تلاش کے لیے ایک تکنیکی ٹیم کی مدد لیں گے۔ ساتھ ہی ندی میں گرے سلفیورک ایسڈ سے لدے ٹینکر کو بہ حفاظت نکالنے کے لیے گجرات آلودگی کنٹرول بورڈ کی مدد لی جائے گی۔‘‘
واضح رہے کہ حادثہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ریاستی وزیر نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ یہ حادثہ پیڈسٹل (بنیادی ستون) اور ایک جوڑ ٹوٹنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور دیگر ایجنسیاں ریسکیو مہم کا حصہ ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔