سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق کے لیے مشکلات بڑھتی نظر آ رہی ہیں ۔ نقشہ پاس کرائے بغیر گھر بنانے کا الزام ثابت ہونے کے بعد سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی عدالت نے سخت حکم جاری کیا ہے۔
ایس ڈی ایم کورٹ کے حتمی حکم کے مطابق رکن پارلیمنٹ برق کے گھر کے 1 میٹر گہرے اور 14 میٹر لمبے حصے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا۔ رکن اسمبلی کو اس حصے کو ہٹانے کے لیے 30 دن کا وقت دیا گیا ہے۔
غیر قانونی تعمیرات کو مقررہ مدت میں نہ ہٹایا گیا تو انتظامیہ بلڈوزر کی مدد سے اسے گرا دے گی۔ اس معاملے میں رکن اسمبلی پر سیکشن 9 کے تحت 1 لاکھ 35 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے، جبکہ سیکشن 10 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔
یہ معاملہ اس وقت سے زیر بحث ہے جب کن پارلیمنٹ برق کا نام سنبھل تشدد کے بعد سرخیوں میں آیا تھا۔ غیر قانونی تعمیرات سے متعلق یہ معاملہ ایس ڈی ایم کی عدالت میں چل رہا تھا جو اب نمٹا دیا گیا ہے۔ ایس ڈی ایم وکاس چندرا نے واضح کیا کہ اگر حکم کی تعمیل نہیں کی گئی تو انتظامیہ سخت کارروائی کرے گی۔ اس کے علاوہ ایس ڈی ایم وکاس چندرا نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ برق کے خلاف کارروائی کا یہ بھی پیغام ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔ اگر کوئی شخص خلاف ورزی کرے گا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔