روس کا دہائیوں پرانا دوست آرمینیا اب یورپ کی جانب بڑھا رہا دوستی کا ہاتھ

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 10, 2025357 Views


2025 کے شروع میں آرمینیا کی پارلیمنٹ نے یورپی یونین میں شمولیت کا عمل شروع کرنے کے لیے ایک بل پاس کیا، یعنی اب وہ براہ راست روس سے کنارہ کشی اختیار کر یورپ کی جانب قدم بڑھا رہا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایسروسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایس
روسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایس
user

یوکرین سے نبردآزما روس کے لیے ایک بُری خبر سامنے آ رہی ہے۔ دہائیوں سے روس کا چھوٹا بھائی سمجھا جانے والا ملک آرمینیا اب روس سے کنارہ کشی اختیار کر کے یورپ سے ہاتھ ملا کر نئی راہ اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ دراصل آرمینیا اور آذربائیجان پہلی بار روس کے بغیر ہی امن معاہدہ کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں۔ ابو ظہبی میں دونوں ممالک کے لیڈران ملاقات کر رہے ہیں، تاکہ دہائیوں پرانے تنازعہ کو ختم کیا جا سکے۔

واضح ہو کہ روس اور آرمینیا کے درمیان جو یہ دوری بڑھی ہے، یہ اچانک نہیں ہوا ہے۔ ستمبر 2023 میں آذربائیجان نے ناگورنو کاراباخ علاقہ پر مکمل طور سے قبضہ کر لیا تھا۔ یہ وہی علاقہ ہے جس کو لے کر آرمینیا اور آذربائیجان گزشتہ 40 سالوں سے ایک دوسرے سے لڑتے رہے ہیں اور روس ہمیشہ بڑے بھائی کی طرح دونوں کے درمیان کھڑا رہتا تھا۔ لیکن اس بار روس خاموش تماشائی بن کر دیکھتا رہا۔ اس کے بعد روس نے آرمینیا کو پھر سے اپنے ساتھ لانے کی بہت کوشش کی، کبھی افواہ پھیلائی کہ یریوان میں روسی فوج کی تعیناتی بڑھ رہی ہے، کبھی کہا کہ امریکہ وہاں حیاتیاتی ہتھیاروں کی لیب چلا رہا ہے۔ حال ہی میں آرمینیا میں ایک تختہ پلٹ کی سازش بھی پکڑی گئی جس میں چرچ اور ایک روسی نژاد ارب پتی کا نام سامنے آیا۔ اس پر آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے واضح کر دیا کہ یہ سب روس کی حمایت یافتہ طاقتوں کی سازش ہو سکتی ہے جو ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش میں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2025 کے شروع میں آرمینیا کی پارلیمنٹ نے یورپی یونین میں شمولیت کا عمل شروع کرنے کے لیے ایک بل پاس کیا، یعنی اب وہ براہ راست روس سے کنارہ کشی اختیار کر یورپ کی جانب قدم بڑھا رہا ہے۔ فی الحال ’ناٹو‘ کی بات نہیں ہے، لیکن روس کے لیے یہ بل کسی دھچکے سے کم نہیں ہے۔ یہی نہیں آرمینیا اب اپنے سخت ترین حریف ترکیہ سے بھی بات چیت کر رہا ہے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے ہوئی ملاقات اس بات کا اشارہ ہے کہ اب آرمینیا تجارت، سرحد کھولنے اور استحکام کے نئے راستے تلاش رہا ہے، اس عمل میں روس کہیں نہیں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے آرمینیا کے یہ اقدام روس کے لیے محض ایک دھچکا ہی نہیں بلکہ ایک وارننگ بھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...