وزیر اعلیٰ نے مزید دو افسران—ڈپٹی کمشنر آف پولیس وشنو پتی اور کمانڈنٹ اجے پادھی—کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ حادثے کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی انتظامی تحقیقات کا بھی حکم دیا گیا ہے، جس کی نگرانی ریاست کے ترقیاتی کمشنر کریں گے۔
حکومت نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے، جبکہ زخمیوں کے علاج کا مکمل خرچ ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔
رتھ یاترا کے دوران سیکورٹی اور بھیڑ پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے تھے، لیکن اتنی بڑی تعداد میں عقیدت مندوں کے اچانک جمع ہو جانے سے صورتحال بگڑ گئی۔ ذرائع کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب عقیدت مندوں نے رَتھ کے قریب آنے کی کوشش میں آگے بڑھنا شروع کیا اور اسی دوران دھکا مکی سے کئی لوگ گر گئے، جنہیں روند دیا گیا۔