بہار میں اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی سرگرمیاں کافی تیز ہو چکی ہیں۔ ریاست کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو بھی مسلسل انتخابی مہم میں لگے ہوئے ہیں اور عوام کے درمیان پارٹی اور اتحاد کا ویژن پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران وزیر اعلیٰ عہدے کے لیے اپنی دعویداری پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت بننے پر بہار میں ترقی کی ہوا بہے گی اور اسے اسکاٹ لینڈ جیسے شہر کے طور بنایا جائے گا۔
تیجسوی یادو نے بہار کی موجودہ حکومت پر جملے بازی کا الزام لگاتے ہوئے گزشتہ 11 برسوں میں بہار کی ترقی میں کمی کو لے کر مرکز پر نشانہ لگایا۔ انہوں نے اپنی مدت کار میں 5 لاکھ سے زیادہ سرکاری نوکریاں دینے اور دیگر ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر کیا۔
اس دوران تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ عہدے کا چہرہ ہیں اور اسے لے کر انڈیا اتحاد میں اتفاق قائم ہو چکا ہے۔ بہار میں ہماری حکومت بننے والی ہے۔ ہماری حکومت بنی تو ہم ریاست کو اسکاٹ لینڈ بنا دیں گے۔ بی جے پی رہنما سب چنٹو ہیں۔ یہ لوگ ’نماز واد‘ اور ’مولانا اسکرپٹ‘ کی بات کرتے ہیں۔ بہار میں ذات مذہب کی سیاست نہیں ہونے دیں گے۔
سدھانشو ترویدی کو نشانہ بناتے ہوئے تیجسوی نے کہا کہ وہ اپنی طاقت پر رہنما نہیں بنے ہیں۔ تیجسوی نے اپنے بھائی تیج پرتاپ یادو کو لے کر بھی ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیج پرتاپ یادو نے جو کیا وہ مجھے پسند نہیں ہے۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ چہرہ کو لے کر تیجسوی یادو سے پہلے کانگریس رہنما کنہیا کمار بھی بیان دے چکے ہیں۔
کنہیا کمار نے جمعہ کو کہا تھا کہ اگر اسمبلی انتخاب میں عظیم اتحاد کو اکثریت ملتی ہے تو وزیر اعلیٰ آر جے ڈی سے ہوگا۔ اس میں کوئی بھرم نہیں ہے کہ تیجسوی یادو وزیر اعلیٰ کا چہرہ ہوں گے جس کے پاس زیادہ ایم ایل اے ہوں گے اسی پارٹی سے وزیر اعلیٰ بنے گا۔ آر جے ڈی عظیم اتحاد کی سب سے بڑی پارٹی ہے اسی پارٹی سے وزیر اعلیٰ ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔