دہلی-یوپی اور بہار سمیت کئی ریاستوں میں تیز بارش کا الرٹ، پہاڑی علاقوں میں بادل پھٹنے اور لینڈ سلائڈ کا خطرہ

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 19, 2025359 Views


آئی ایم ڈی کے مطابق اس مرتبہ مانسون کے تحت کچھ ریاستوں جیسے جھارکھنڈ، راجستھان اور لداخ میں معمول سے کہیں زیادہ بارش ہوئی ہے جبکہ خصوصی طور سے شمال مشرقی اور جنوبی حصوں میں بارش کافی کم ہوئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی بارش کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>دہلی بارش کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

دہلی بارش کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

ملک میں مانسون پوری طرح سرگرم ہے۔ محکمہ موسمیات نے اگلے کچھ گھنٹوں کے دوران کئی ریاستوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی-این سی آر، اتر پردیش، بہار، ہریانہ، پنجاب سمیت ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور جموں و کشمیر میں آندھی-طوفان کے ساتھ تیز بارش ہو سکتی ہے۔ دہلی میں اگلے 7 دنوں تک بادل چھائے رہنے اور بوچھاریں پڑنے کا امکان ہے۔ وہیں ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں شدید بارش کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائڈ اور بادل پھٹنے جیسے واقعات پیش آسکتے ہیں۔

اس دوران اتر پردیش-بہار میں بھی آسمانی بجلی گرنے کا خطرہ اور پہاڑوں پر بادل پھٹنے اور لینڈ سلائڈ کا خطرہ رہے گا۔ مہاراشٹر، گجرات، گوا، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ میں مانسونی بارش سے ندیوں میں طغیانی ہے۔ اس کے علاوہ اگلے 24 گھنٹے کے اندر مغربی بنگال، آسام، سکم، اروناچل پردیش اور میگھالیہ میں طوفانی بارش ہونے کے آثار ہیں۔

مانسون کی آمد سے جہاں ایک طرف لوگوں کو شدید گرمی سے راحت ملی ہے وہیں دوسری طرف کچھ ریاستوں میں اس کی وجہ سے تباہی کا منظر دیکھنے کو ملا ہے۔ اس مانسون میں سیلاب کی حالت کا سامنا کرنے والی ریاستوں میں آسام، اروناچل پردیش، میگھالیہ، میزورم، سکم، منی پور، تریپورہ، اتراکھنڈ، کرناٹک، بنگل، گجرات اور ہماچل پردیش ہیں۔ ہماچل پردیش میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے۔ ریاست میں اب تک سیلاب اور شدید بارش کی وجہ سے 105 لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں۔

اس مرتبہ مانسون کی بارش کی بات کی جائے تو آئی ایم ڈی کے مطابق کچھ ریاستوں جیسے جھارکھنڈ، راجستھان اور لداخ میں معمول سے کہیں زیادہ بارش ہوئی ہے جبکہ کئی دیگر خصوصی طور سے شمال مشرقی اور جنوبی حصوں میں بارش کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یکم جون سے 16 جولائی کے درمیان ملک میں 331.9 ملی میٹر بارش درج کی گئی، جو اس مدت کے لیے معمول 304.2 ملی میٹر سے تقریباً 9 فیصد زیادہ ہے۔ لیکن یہ اوسط بڑے پیمانے پر مقامی تغیرات کی پردہ پوشی کرتا ہے۔

جھارکھنڈ میں کُل 598.8 ملی میٹر بارش کے ساتھ معمول سے 71 فیصد زیادہ بارش ہوئی جبکہ یہاں ہونے والی معمول کی بارش 348.9 ملی میٹر ی ہی ہوتی ہے۔ اب تک 271.9 ملی میٹر بارش کے ساتھ راجستھان میں بھی بھاری اضافہ دیکھا گیا۔ یہاں 125.6 ملی میٹر معمول کی بارش ہوتی ہے جو موجودہ بارش سے 116 فیصد زیادہ ہے۔ عام طور پر بہت کم بارش والے لداخ 8 ملی میٹر کی معمول کی بارش کے مقابلے 15.8 ملی میٹر بارش ہوئی۔

پانچ دیگر ریاستوں اور مرکزک ے زیر انتظام علاقوں میں زیادہ بارش درج کی گئی، جس کا مطلب ہے معمول سے 20 سے 59 فیصد زیادہ۔ ان میں ہریانہ، اوڈیشہ، مدھیہ پردیش، گجرات اور دادرا اور نگر حویلی اوردمن اور دیو شامل ہیں۔

آئی ایم ڈی نے امکان ظاہر کیا تھا کہ جون-ستمبر کے درمیان ہندوستان کو معمول سے 106 فیصد بارش ملے گی، جو زرات اور جی ڈی پی دونوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔


0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...