دہلی میں سیلاب کا خطرہ! ہتھنی کُنڈ بیراج سے جمنا میں لاکھوں کیوسک پانی چھوڑا گیا، حکومت نے جاری کی ایڈوائزری

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 17, 2025371 Views


سنٹرل فَلَڈ کنٹرول روم کے ایک افسر نے کہا کہ ’’پانی کی سطح میں اضافے کی اہم وجہ وزیر آباد اور ہتھنی کُنڈ بیراج سے ہر گھنٹے بڑی مقدار میں چھوڑا جا رہا پانی ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سیلاب کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سیلاب کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

i

user

دہلی میں جمنا ندی کے پانی کی سطح ایک بار پھر تیزی سے بڑھنے لگی ہے۔ اس کی وجہ ہریانہ کے ہتھنی کُنڈ بیراج سے لاکھوں کیوسیک پانی کا چھوڑنا ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے، ساتھ ہی ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق اتوار (17 اگست) کو دوپہر 1 بجے ہتھنی کُنڈ بیراج سے چھوڑے گئے پانی اور بالائی جمنا کیچمنٹ علاقے میں شدید بارش کے پیش نظر یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دہلی ریلوے بِرج پر 19 اگست کی رات تقریباً 2 بجے جمنا ندی کے پانی کی سطح 206 میٹر سے اوپر جا سکتا ہے۔

پیشگوئی کے مطابق اگر وزیر آباد اور اوکھلا بیراج سے اور پانی چھوڑا گیا تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ حکومت نے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے محتاط رہنے اور وقت رہتے محفوظ جگہوں پر جانے کا  مشورہ دیا ہے۔ واضح ہو کہ دہلی میں سیلاب کی بلند ترین سطح 13 جولائی 2023 کو 208.66 میٹر ریکارڈ کی گئی تھی۔

افسران کے مطابق صورتحال پر قریب سے نظر رکھی جا رہی ہے اور پانی کی سطح میں اضافے کے امکان کے پیش نظر تمام متعلقہ ایجنسیوں کو سیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے احتیاطی اقدام اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سنٹرل فَلَڈ کنٹرول روم کے ایک افسر نے کہا کہ ’’پانی کی سطح میں اضافے کی اہم وجہ وزیر آباد اور ہتھنی کُنڈ بیراج سے ہر گھنٹے بڑی مقدار میں چھوڑا جا رہا پانی ہے۔‘‘

واضح ہو کہ ’پرانا ریلوے پُل‘ جمنا ندی کے بہاؤ اور سیلاب کے ممکنہ خطرے کی نگرانی کے لیے ایک اہم آبزرویشن پوائنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ شہر کے لیے وارننگ لیول 204.50 میٹر ہے، جبکہ خطرے کا نشان 205.33 میٹر ہے۔ جمنا کے پانی کی سطح 206 میٹر پہنچتے ہی نشیبی علاقوں سے لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر بھیجنے کا کام شروع کر دیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...